کامیاب کرکٹر‘سیاست دان‘سوشل ورکر‘کینسرہسپتال اورنمل یونیورسٹی بنائی ‘ یونیورسٹی آف بریڈ فورڈ کے چانسلر کی حیثیت سے 9 سال سے زائد عرصے تک خدمات انجام دیں ان وجوہات پر عمران خان یونیورسٹی کے چانسلر بننے کے حق دار ہیں. پٹیشن کے مندرجات
لندن ( نیوز ڈیسک ) آکسفورڈ یونیورسٹی کے 200 سے زائد سابق طلباء‘اساتذہ اور موجودہ طلباءنے چانسلر کی سلیکشن کمیٹی سے درخواست کی ہے کہ عمران خان کو رواں ماہ کے آخر میں ہونے والے انتخابات میں حصّہ لینے کی اجازت دی جائے.
نجی ٹی وی کے مطابق آکسفورڈ یونیورسٹی نے بتایا ہے کہ چانسلر کی سلیکشن کمیٹی کو ایک پٹیشن موصول ہوئی ہے جس پر آکسفورڈ یونیورسٹی کے سابق طلباء‘اساتذہ اور موجودہ طلباءسے دستخط ہیں پٹیشن پر عمران خان کے حق میں یونیورسٹی کے200سے زائد سابق طلبائ‘اساتذہ اور موجودہ طلباءنے دستخط کیے ہیں آکسفورڈ یونیورسٹی کے سابق طلبائ‘اساتذہ اور موجودہ طلباءنے اس بات پر زور دیا ہے کہ عمران خان یونیورسٹی کے چانسلر بننے کے حق دار ہیں.
پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ عمران خان یونیورسٹی کے ایک ایسے قابل ذکر سابق طالب علم ہیں جن کے کارناموں میں وہ تمام اقدار موجود ہیں جن کے لیے آکسفورڈ یونیورسٹی کا احترام کیا جاتا ہے پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے اپنی قیادت اور انسانیت کی خدمت کے جذبے سے آکسفورڈ یونیورسٹی کے متعدد طلبہ کو متاثر کیا ہے. پٹیشن میں عمران خان کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ وہ دنیا کے سب سے زیادہ کامیاب کرکٹرز میں سے ایک ہیں‘ انہوں نے توقعات کے برعکس تمام تر مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے اپنی بہترین قیادت سے پاکستان کے لیے 1992ءکا کرکٹ ورلڈ کپ جیتا‘ پاکستان کا سب سے پہلا کینسر ہسپتا ل بنایا‘ دیہی علاقوں میں اعلیٰ تعلیم تک رسائی بڑھانے اور معاشی ترقی کو فروغ دینے کے لیے نمل یونیورسٹی بنائی اور یونیورسٹی آف بریڈ فورڈ کے چانسلر کی حیثیت سے 9 سال سے زائد عرصے تک خدمات انجام دیں.
پٹیشن میں کہا گیاہے کہ عمران خان نے پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ کرنے کے لیے ”بلین ٹری سونامی“ نامی مہم بھی چلائی اس حوالے سے زلفی بخاری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ عمران کی حمایت میں 200 سے زائد طلباءکا پٹیشن پر دستخط کرنا ایک شاندار کامیابی ہے انہوں نے کہا کہ مقامی اور بین الاقوامی سطح پر عمران خان کو صرف 2 ماہ کے دوران آکسفورڈ اور برطانوی پریس کی تاریخ میں سب سے زیادہ میڈیا کوریج ملی ہے جو کہ اب تک کسی دوسرے لیڈر یا امیدوار کو نہیں ملی.
زلفی بخاری نے کہا ہے کہ یہ آکسفورڈ یونیورسٹی کے لیے ایک اچھا موقع ہے کہ وہ عمران خان کے کاغذات قبول کرے اور انہیں انتخابات میں حصہ لینے اور چانسلر بننے کی اجازت دے یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب برطانیہ میں مسلم لیگ نون کے چیئرمین یوتھ کوآرڈینیشن خرم بٹ نے گزشتہ ہفتے آکسفورڈ یونیورسٹی میں ایک مہم چلا کر یونیورسٹی کے سابق طلباءاور عملے میں کتابچے اور پمفلٹ تقسیم کیے اور ایک پٹیشن بھی جمع کروائی جس میں یہ کہا گیا ہے کہ عمران خان کو یونیورسٹی کے چانسلر کے عہدے کے لیے رواں ماہ کے آخر میں ہونے والے انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ملنی چاہیے تاہم بتایا جاتا ہے کہ خرم بٹ اپنی پٹیشن پر بمشکل چند دستخط ہی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے اور امید کی جارہی ہے کہ سیاسی مخالفت کی بنیاد پر جمع کروائی گئی اس پٹیشن کو سلیکشن کمیٹی ردکردے گی.