عوام کو موقع نہ دیں کہ بنگلادیش حکومت جیسا حال ہو جائے. شیخ وقاص اکرم

2 اکتوبر کو میانولی میں احتجاج ہر صورت ہو گا‘یہ احتجاج شدت کے ساتھ ہو گا‘ رکاوٹیں پیدا نہ کی جائیں‘کسی بھی شہری یا کارکن کو کوئی نقصان ہوا تو ذمے دار جعلی وزیر اعظم اور وزیر اعلی پنجاب ہوں گے. تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات کا پریس کانفرنس

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ عوام کو موقع نہ دیں کہ بنگلادیش حکومت جیسا حال ہو جائے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ لیاقت باغ احتجاج اور وزیر اعلی کے پی کے علی امین گنڈاپور ساتھ آنے والے کارکنان کے ساتھ جو ہوا اس پر بات کرنا چاہتے ہیں احتجاج کے دوران صحافیوں کے ساتھ سلوک رکھا گیا‘ اس پر بھی بات کرنا ضروری ہے.

انہوں نے کہا کہ آئین میں ہمیں آزادی ملی ہے کہ ہم پر امن طریقے سے احتجاج کر سکتے ہیں ہمیں این او سی دیاجاتا ہے لیکن راستے بند اور رکاٹیں لگا کر عوام کو تنگ کیا جاتا ہے نومئی کی بار بار بات کی جاتی ہے‘ ہم کہہ رہے ہیں اس قصے کو ختم کیا جائے . شیخ وقاص اکرم نے کہاکہ راولپنڈی میں جو فسطائیت دکھائی گئی پرامن لوگوں کو تنگ کیا گیا ہمارے 20سے زائد کارکنوں کو ڈکٹروںنے ریسکیو کیا ہمارے کئی کارکن آنسو گیس کی وجہ سے ہسپتال منتقل ہوئے ہمارے 5کارکنوں کو گرفتار کر کے جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا گیا 100سے زائد کارکنوں کو راولپنڈی سے اٹھایا گیا ہے80سال سے زائد عمر کی خاتون کو بھی اٹھا لیا گیا.
انہوں نے بتایا کہڈاکٹروں کی رپورٹ کے مطابق 4افراد شدید زخمی ہوئے ہیں 2کو مردان میڈیکل کمپلیکس شفٹ کیا گیا جبکہ 2 لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور بھیجے گئے جن میں سے ایک کارکن کی حالت نازک ہے 500سے 600 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے. انہوں نے کہا کہ عمران خان کی قیادت میں آزادی کی یہ تحریک اور مضبوط ہو رہی ہے وزیر اعلی کے اوپر گولیاں برسائی گئیں ایک صوبے کے وزیر اعلی کا پنجاب کی حدود میں داخلے پر گولیاں برسا کر استقبال کیا جاتا ہے اپنے لوگوں کے اوپر ہی گولیاں چلا کر ملک نہیں چلایا جاتا ایسے موقع عوام کو مت دیں کہ بنگلادیش کی حکومت جیسا حال ہو جائے .
انہوں نے کہا کہ 2اکتوبر کو میانولی میں احتجاج ہر صورت ہو گا یہ احتجاج شدت کے ساتھ ہو گا رکاوٹیں پیدا نہ کریں آپ حفاظت کے لیے ہیں اگر کسی بھی شہری یا کارکن کو کوئی نقصان ہوا تو ذمے دار یہ جعلی وزیر اعظم اور وزیر اعلی پنجاب ہوں گے جو کچھ میڈیا کے وکرز کے ساتھ ہوا اس کی ہم مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ اس میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے.