ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد افضل مجوکا نے فریقین کے تفصیلی دلائل سننے کے بعد فیصلہ سنادیا
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو بغاوت پر اکسانے اور الیکشن کمیشن کو منشی کہنے کے مقدمے میں بری کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا کی عدالت میں کیس کی سماعت ہوئی جہاں فواد چوہدری اپنے وکیل کے ہمراہ پیش ہوئے، ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد افضل مجوکا نے فریقین کے تفصیلی دلائل سننے کے بعد کیس کا فیصلہ سنایا، اپنے فیصلے میں عدالت نے الیکشن کمیشن کے سیکریٹری کی مدعیت میں درج مقدمے میں سابق وفاقی وزیر کو بری کر دیا۔
دوسری طرف الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن و کمشنر کیس کی سماعت 9 اکتوبر تک ملتوی کردی جہاں ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، فواد چوہدری اور بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری کمیشن میں پیش ہوئے، دوران سماعت وکیل فیصل چوہدری نے بتایا کہ ’آپ نے عمران خان کے خلاف کیس میں ویڈیو لنک کا آرڈر کیا تھا، فواد چوہدری کا شو کاز کا جواب ہے‘۔
سماعت کے موقع پر ممبر کمیشن نے ریمارکس دیئے کہ ’ہم نے جیل سے ویڈیو لنک حاضری کا آرڈر کیا اس کا کوئی اثر ہوا؟ کیوں جیل حکام نے جواب نہیں دیا ان سے پوچھا جائے، اگر ویڈیو لنک کی سہولت نہیں دے سکتے تو جیل سے جوابدہ کو بلا لیتے ہیں‘، اس پر فواد چوہدری نے کہا کہ ’آپ عمران خان کو بلانے کی دھمکی لگائیں، سب ٹھیک ہو جائے گا‘، یہ سن کر ممبر کمیشن نے ریمارکس د یئے کہ ’اگر کچھ نہیں ہوتا تو پھر ہم جیل سماعت کے لیے چلے جاتے ہیں‘، بعد ازاں کمیشن نے کیس کی سماعت 9 اکتوبر تک ملتوی کردی۔