جو مافیا مسلط ہے اس سے قومی اداروں کو تباہ کیا جا رہا ہے، چند لوگوں کو فائدہ دینے کیلئے ٹیکس میں چھوٹ دی گئی، ان کو انکم ٹیکس میں بھی چھوٹ ہے، تنخواہ دار طبقہ کو تو ذرا بھی چھوٹ نہیں۔ کراچی میں پریس کانفرنس
کراچی ( نیوز ڈیسک ) جماعتِ اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ ممبرسازی مہم جاری ہے، لوگ تیار ہو رہے ہیں، اس بار احتجاج کا دائرہ وسیع ہو گا، حکومت کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کریں گے، کل ہم آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بجلی کا بحران ہے، موسم بہتر ہو گیا اس کے باوجود یونٹ کم نہیں ہوئے، پچھلے سال کا جائزہ لیں تو لوگوں کا دگنے سے زیادہ بل آ رہا ہے، حکومت میں شامل افراد اور ان کے قریبی لوگوں کی آئی پی پیز ہیں، جو پلانٹ مدت پوری کر چکے ہیں ان کو اب بھی رقم ادا کی جا رہی ہے، ان کو انکم ٹیکس میں بھی چھوٹ ہے، تنخواہ دار طبقہ کو تو ذرا بھی چھوٹ نہیں۔
امیر جماعت اسلامی کہتے ہیں کہ چند لوگوں کو فائدہ دینے کے لیے ٹیکس میں چھوٹ دی گئی، بڑے جاگیرداروں پر ٹیکس اور لینڈ ریفارمز کی کوئی پارٹی بات نہیں کرتا، 4 فیصد لوگوں کے پاس 40 فیصد قابل کاشت زمین ہے، ان کی ہی شوگر ملز ہیں، یہ لوگ گنا سستا خریدتے ہیں، کئی عرصے تک کاشت کار کو پیسے نہیں دیتے، یہی لوگ آئی پی پیز میں بھی شامل ہیں، یہی طبقہ حکومت پر گرفت رکھتا ہے، طاقتور لوگوں سے کہتا ہوں سب پر نظر رکھتے ہیں تو ان پر کیوں نہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب تک کے الیکٹرک کا فرانزک آڈٹ نہ ہو، کسی بھی ڈسکو کو پرائیویٹ نہیں کیا جائے، کے الیکٹرک عوام اور سوئی گیس کا نادہندہ ہے، نجکاری سے پہلے بتاؤ ادارہ تباہ کیسے ہوا، 138 گاڑیاں خریدی جا رہی ہیں عدالت نے اسے روک دیا، یہ جو مافیا مسلط ہے اس سے قومی اداروں کو تباہ کیا جا رہا ہے، تیل کی عالمی قیمتیں جتنی کم ہوئی اتنی کم نہیں کی گئی، پیٹرول پر لیوی ختم ہونی چاہیے، پیٹرول 150 روپے کا ہونا چاہیے، سود اگر 10 فیصد پر لے آئیں اور آہستہ آہستہ ختم کر دیں تو کس کو تکلیف ہے؟ ہمارا مطالبہ ہے شرح سود کو کم کرکے ختم کر دیں۔