لاہور میں 21 تاریخ کا مینار پاکستان جلسہ ہمارے لیے ڈو اینڈ ڈائی ہے، عمران خان

جو مرضی کر لیں پی ٹی آئی اور قوم نکلے گی، 28سال تک پارٹی کو کہتا رہا کہ آئین کے درمیان رہنا ہے، آئین ہمیں جلسے کا حق دیتا ہے، جلسے سے اگر روکا تو جیلیں بھر دیں گے۔ جیل میں صحافیوں سے گفتگو

راولپنڈی ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان کا کہنا ہے کہ 15ماہ سے جیل میں ہوں مزید بھی جیل میں رہنے کو تیار ہوں، عوام بھی جیل جانے سے نہ گھبرائیں، 21 تاریخ کا جلسہ ہمارے لیے ڈو اینڈ ڈائی ہے، جو مرضی کر لیں پی ٹی آئی اور قوم نکلے گی، 28سال تک پارٹی کو کہتا رہا کہ آئین کے درمیان رہنا ہے، آئین ہمیں جلسے کا حق دیتا ہے، جلسے سے اگر روکا تو جیلیں بھر دیں گے۔
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بچے بچے کو اس آئینی ترمیم کا مقصد پتہ تھا، یہ ڈرے ہوئے ہیں پھر کہتے ہیں اس کے پاس موبائل آتا ہے اور اس کو خبریں ملتی ہیں، مجھے تمہاری حرکتوں کی وجہ سے پہلے پتا چل جاتا ہے مجھے علم تھا کہ یہ ترمیم آنی ہے، جو بھی ہونا تھا پوری مشاورت کے بعد ہونا چاہیے تھا، رات کے اندھیرے میں نہیں ہونا چاہیے تھا، اس سے ان لوگوں کا مقصد پتا چلتا ہے، یہ سپریم کورٹ کو ختم کرنے جا رہے ہیں، اس آئینی ترمیم کے پیچھے جو نیت ہے اس کے خلاف سب کھڑے ہو گئے۔
عمران خان کہتے ہیں کہ ہر چیز کسی نہ کسی تناظر میں ہوتی ہے، اس وقت ترامیم کا تناظر عدلیہ کو ختم کرنا ہے، ان آئینی ترامیم کا ایک ہی مقصد ہے قاضی فائز عیسیٰ کو توسیع دینا، قاضی فائز عیسیٰ کو اس عدالت سے اٹھا کر آئینی عدالت میں بٹھا دیں گے، میں نے ایسے فیصلے کرنے والے ڈفر اور کم عقل بہت کم دیکھے ہیں۔ قائد پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کو تباہ کرنا جمہوریت کو تباہ کرنا ہے، جمہوریت کو تباہ کرنا آزادی کو تباہ کر رہا ہے، جب آزادی تباہ ہوتی ہے تو لوگ غلام بن جاتے ہیں، قوم سے کہتا ہوں کہ وہ اپنے مستقبل کے لیے نکلے، سپریم کورٹ آخری ادارہ ہے جس سے لوگوں کو توقعات ہیں، سپریم کورٹ کو بھی تباہ کر دیا تو پاکستان بنانا ریپبلک بن جائے گا، ریفارمز وہ حکومت کر سکتی ہے جو عوام کا مینڈیٹ لے کر آئی ہو، ان میں سے شاید ہی کوئی ہو جس کے پیسے بیرون ملک نہ ہوں۔
انہوں نے کہا کہ 8 فروری کا فراڈ الیکشن بنیادی حقوق کی سب سے بڑی خلاف ورزی ہے، 8 ماہ گزر چکے ہیں ٹریبیونل کام شروع نہیں کر سکے کیوں کہ قاضی نے تحفظ دیا ہوا ہے، آئینی ترامیم کے ذریعے قاضی فائز عیسیٰ، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اور چیف الیکشن کمشنر کو توسیع دی جا رہی ہے، ترامیم کا مقصد ان کو توسیع دے کر ہمیں دبانا ہے، ایمپائروں کو توسیع دینا چاہتے ہیں تاکہ یہ ایکسپوز نہ ہو سکیں۔
سابق وزیراعظم کا کہنا ہے کہ راولپنڈی کے کمشنر نے بالکل درست کہا تھا کہ قاضی فائز عیسیٰ اور چیف الیکشن کمشنر ملے ہوئے تھے، قاضی فائز عیسیٰ نے دھاندلی کو مکمل تحفظ دیا، قاضی فائز عیسیٰ نے فاشزم کو تحفظ دیا ہے ،ٹرائل کے بغیر لوگ ایک ایک سال سے جیلوں میں پڑے ہیں، لائن کے ایک طرف وہ کھڑے ہیں جو ووٹ کو عزت دینے کی بات کر کے بوٹ کو عزت دے رہے ہیں، جمہوریت ڈنڈے کے زور پر یا غلام بنا کر نہیں چلتی، جمہوریت چلتی ہی اخلاقی قوت پر ہے اور پاکستان کا مستقبل سرمایہ کاری سے جڑا ہوا ہے، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے علاوہ کسی نے سرمایہ کاری نہیں کرنی۔
عمران خان نے کہا کہ زرداری اور نواز شریف دو دو مرتبہ باہر بھاگے اب یہ دوبارہ باہر بھاگیں گے، سب کو پتہ ہے کہ ان کے پیسے باہر پڑے ہیں، محسن نقوی کا 5 ملین ڈالر بیرون ملک پڑا ہے اس کا کون سا بزنس ہے، انہوں نے منی لانڈرنگ کو جائز قرار دے دیا ہے، ہمارے دور حکومت میں نیب نے 480 ارب روپے اکٹھے کیے 1100 ارب روپے مزید اکٹھے کرنا تھے ، ان کو این ار او ٹو دے دیا گیا، اب تو نیب صرف انتقام کا نشانہ بنانے کے لیے رہ گیا ہے۔