حکومت کے پاس بھی ایک مسودہ ہے ،تینوں مسودوں پر مذاکرات ہونگے اور متفقہ مسودہ بنایا جائیگا،ہمارے او ر فضل الرحمان کے راستے جدا نہیں ہیں،وزیر دفاع کی گفتگو
اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی اور جے یو آئی (ف)آئینی ترامیم کے حوالے سے ڈرافٹ پر کام کررہے ہیں،حکومت کے پاس بھی ایک مسودہ ہے ،تینوں مسودوں پر مذاکرات ہونگے اور متفقہ مسودہ بنایا جائیگا،ہمارے او ر فضل الرحمان کے راستے جدا نہیں ہیں،ہم سب کا مشترکہ ٹارگٹ ہے کہ آئینی مسودے ترامیم پر متفقہ مسودہ لائیں، نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری سے روزانہ کی بنیاد پر ملاقات ہورہی ہے۔
ہم سب ایک پیج پر ہیں۔ بلاول بھٹو اور محسن نقوی ایک ہی مسودے پر مولانا فضل الرحمان سے بات کررہے ہیں۔جے یو آئی سربراہ زیرک سیاستدان ہیں کوئی نہ کوئی گنجائش نکل آئے گی۔مولانا فضل الرحمان سے ہمارا بہت قریبی تعلق ہے ن کے اور ہمارے راستے جدا نہیں ہیں۔
ہم لوگوں نے کٹھن وقت ایک ساتھ گزارا ہے۔انہوں نے کہا کہ عدالتوں میں لوڈ بڑھتا جارہا ہے۔
27 لاکھ کیسز موجود ہیںاس لئے آئینی ترامیم لا کر ان کیسزکابوجھ کم کرنا چاہتے ہیں ۔میثاق جمہوریت پر بانی پی ٹی آئی عمران خان نے بھی دستخط کئے ہیں جس میں آئینی عدالت کا معاملہ بھی موجود ہے۔وزیر دفاع کا گفتگو کے دوران مزید کہنا تھا کہ ایک شخص نے بانی پی ٹی آئی اور ان کی حکومت کے استحکام کےلئے بہت کام کیا۔ بانی تحریک انصاف کے ملٹری کورٹ ٹرائل کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز جمعیت علماءاسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت کا مجوزہ پیکیج کو یکسر مسترد کر دیا تھا۔رہنماءپی ٹی آئی اسد قیصر کی رہائش گاہ پر جے یو آئی (ف) کے سربراہ اور پی ٹی آئی رہنماوں کے درمیان اہم ملاقات ہوئی تھی جس کے بعداسد قیصر کی رہائش گاہ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا تھاکہ کیونکہ حکومت خود یہ کہہ رہی تھی کہ ان کا کوئی مسودہ ہے ہی نہیں لیکن جو مسودہ فراہم کیا گیا وہ کیا تھا؟۔
ان کا کہنا تھا مسودہ کسی کو دیا گیا اور کسی کو نہیں دیا گیا یہ کیا کھیل تھا؟ لیکن جو کچھ بھی ہمیں دیا گیا ہمارے لئے وہ کسی لحاظ سے بھی قابل قبول نہیں تھا۔ اگر ہم اس ترمیم پر حکومت کا ساتھ دیتے تو قوم کے ساتھ اس سے بڑی اور کوئی خیانت نہیں ہو سکتی تھی۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے رہنماءپی ٹی آئی اسد قیصر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اور جے یو آئی ایف نے پارلیمنٹ میں تمام معاملات پر ہم آہنگی کا فیصلہ کیا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا تھاکہ مجوزہ پیکیج کو حکمران جماعتوں کے قانون سازوں کے ساتھ بھی شیئر نہیں کیا گیا تھا۔