پاکستان نے اس حوالے سے افغانستان کے ساتھ سخت احتجاج ریکارڈ کیا ہے، پاکستان کو سفارتی محاذ پر کوئی بھی قدم اٹھانے کا اختیار حاصل ہے، جس کیلئے مشاورت کررہے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ کی میڈیا بریفنگ
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان نے قومی ترانے کے احترام میں کھڑے نہ ہونے پر افغان قونصل جنرل کی وضاحت مسترد کردی۔ ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ افغان قونصل جنرل حفیظ محب اللہ شاکر کی پاکستان کے قومی ترانے پر کھڑے نہ ہونے سے متعلق وضاحت مسترد کرتے ہیں، میزبان ملک کے قومی ترانے کی بے حرمتی سفارتی آداب کی خلاف ورزی ہے، ہم نے اپنا بھرپور احتجاج ریکارڈ کروایا ہے، پاکستان کو سفارتی محاذ پر کوئی بھی قدم اٹھانے کا اختیار حاصل ہے، ہم اس حوالے سے مشاورت کررہے ہیں، تاہم افغان قونصل جنرل محب اللہ شاکر کے پاس ویزہ اور پاسپورٹ نہ ہونے کی خبریں من گھڑت اور قیاس آرائیوں پر مبنی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ روس کے نائب وزیراعظم پاکستان کے سرکاری دورے پر ہیں، گزشتہ روز روس کے نائب وزیراعظم اور اسحق ڈار کی ملاقات ہوئی، دونوں وزرا کی جانب سے پاکستان اور روس کے درمیان تجارت، صنعت کے میدان کو مزید فروغ دینے ہر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین تعلیم ، ثقافت اور دیگر شعبوں پر بھی بات چیت ہوئی، گزشتہ روز کی ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان بیلاروس جیسے دیگر معاہدوں پر دستخط ہوئے۔
ترجمان دفترخارجہ سے معلوم ہوا ہے کہ امریکہ کے انڈر سیکرٹری جان باس نے گزشتہ ہفتے پاکستان کا دورہ کیا، اپنے دورے کے دوران انڈر سیکریٹری نے مختلف رہنماؤں سے ملاقات کی، اس دورے کے دوران جان باس نے دہشت گردی اور سیکیورٹی کے امور پر بھی بات چیت کی جب کہ وزیر اعظم 23 ستمبر کو اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کے لیے روانہ ہوں گے، وہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کی سائیڈ لائنز پر متعدد عالمی رہنماوں سے ملاقاتیں کریں گے، ان کی اقوام متحدہ سیکریٹری جنرل اور جنرل اسمبلی کے صدر سے بھی ملاقاتیں ہوں گی۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے لبنان میں ہونے والے دھماکوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ لبنان میں سائبر حملے تشویشناک ہیں، پاکستان ہر طرح کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے، پاکستان لبنان کی خود مختاری اور سلامتی کی مکمل حمایت کرتا ہے، اسرائیل کی مہم جوئی علاقائی امن کے لیے خطرہ ہے، عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں پراسرائیل سے جواب طلب کیا جانا چاہیئے، مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد الیکشن ناقابل قبول ہیں۔