پی ٹی آئی اور جےیوآئی ف کا پارلیمنٹ کے اندرونی معاملات پر مل کر چلنے کا فیصلہ

پارلیمنٹ میں جو بھی قانون سازی ہوگی ہم ساتھ ساتھ ہوں گے، حکومت کو چاہیےتھا کہ آئینی ترامیم کیلئے تمام اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں لیتی۔ مرکزی رہنماء پی ٹی آئی اسد قیصر

پشاور ( نیوز ڈیسک ) پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماء اسد قیصر نے کہا ہے کہ تحریک انصاف اور جےیوآئی ف نے پارلیمنٹ کے اندرونی معاملات پر مل کر چلنے کا فیصلہ کیا ہے، پارلیمنٹ میں جو بھی قانون سازی ہوگی ہم ساتھ ساتھ ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق اسد قیصر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے مسودے کو مسترد کردیا ہے۔
اپوزیشن نے فیصلہ کیا کہ تمام معاملات مشاورت سے حل کریں گے، حکومت کو چاہیے تھا کہ آئینی ترامیم کیلئے تمام اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں لیتی۔ تحریک انصاف اور جےیوآئی ف نے پارلیمنٹ کے اندرونی معاملات پر مل کر چلنے کا فیصلہ کیا ہے، پارلیمنٹ میں جو بھی قانون سازی ہوگی ہم ساتھ ساتھ ہوں گے۔ آئینی ترامیم میں 56 آرٹیکلز میں ترامیم کی جارہی ہیں۔
اپوزیشن سے آئینی ترامیم چھپائی جارہی ہیں۔ آئینی مسودے کو اپنے پارلیمنٹرینز سے بھی چھپا کررکھا گیا، مشاورت کے ساتھ آئینی ترامیم ہونی چاہئیں، پی ٹی آئی مشاورت کے بغیر کسی قانون سازی کو تسلیم نہیں کرے گی۔ ملک مین امن وامان استحکام کی صورتحال بہت تشویشناک ہے، کچے کی صورتحال بھی سب کے سامنے ہے۔ یاد رہے پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماء اسد قیصر کی جانب سے جمعیت علماء اسلام ف کے قائد مولانا فضل الرحمان کے اعزاز میں ظہرانہ دیا گیا، ظہرانے میں سابق صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی سمیت اپوزیشن جماعتوں کے دیگر رہنماؤں نے بھی شرکت کی، مولانا فضل الرحمان ظہرانے میں شرکت کے لیے سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی رہائش گاہ پہنچے اور کہا کہ ’میرے ہاں اسد قیصر نے اِتنے کھانے کھائے ہیں اب میں بھی کھانے آیا ہوں‘، سربراہ جے یو آئی ف کی اس بات پر قہقہے لگ گئے۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ یہ مسودہ نہ تو قابل عمل ہے اور نہ ہی قابل قبول ہے، اگر ہم آئینی ترامیم کے مسودے کی سپورٹ کرتے تو یہ قوم سے خیانت ہوتی، وہ تو اب یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ ہمارا کوئی مسودہ ہے ہی نہیں تو پھر جو ہمیں دیا تھا وہ کیا تھا؟