’نااہل اور نکموں سے یہی اُمید کی جاسکتی ہے‘ فیصل واوڈا آئینی ترامیم لانے میں ناکامی پر حکومت پر برہم

اس وقت تو حکومتی اراکین چھپ چھپا کر نکل رہے ہیں، جلد ہم آپ کو بتائیں گے پہلے آپ حکومت کے لوگوں سے پوچھیں۔ سابق وفاقی وزیر کا صحافی کے سوال پر جواب

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) سابق وفاقی وزیر سینیٹر فیصل واوڈا آئینی ترامیم لانے میں ناکامی پر حکومت پر برہم ہوگئے۔ پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافی نے سابق ان سے سوال کیا کہ ’دو دن کی ہلچل کے باوجود آئینی ترامیم پیش نہ ہوسکیں کیا کہیں گے؟‘، اس کے جواب میں فیصل واوڈا نے کہا کہ ’نا اہل اور نکموں سے یہی امید کی جاسکتی، حکومتی اراکین سے پوچھیں بل کیوں پیش نہیں ہوا، سیاست کے چمپین آرہے پیں، ان سے پوچھ لیں انہوں نے کیا کیا، اس وقت تو حکومتی اراکین چھپ چھپا کر نکل رہے ہیں، جلد ہم آپ کو بتائیں گے پہلے آپ حکومت کے لوگوں سے پوچھیں‘۔
ادھر پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے مجوزہ آئینی ترمیم غیر معینہ مدت تک موخر ہونے کی تصدیق کر دی، پارلیمنٹ ہاﺅس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسودہ کبھی بھی سامنے نہیں آتا پہلے یہ ایوان میں پیش ہوتا ہے، ہمارے نمبرز پورے ہیں، ترامیم آنے میں ہفتہ دس دن بھی لگ سکتے ہیں اور اگر ترامیم نہیں بھی آئیں تو کوئی قیامت نہیں آ جائے گی، مولانا فضل الرحمان نے وقت مانگا ہے وہ بہت ساری چیزوں پر ہمارے ساتھ مطمئن تھے مگر کچھ چیزوں پر اتفاق رائے کیلئے انہوں نے مزید وقت مانگا ہے، آج قومی اور سینیٹ کے اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی ہو جائیں گے۔
بتایا جارہا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان آئینی ترامیم پر ڈیڈ لاک تاحال برقرار ہے، آئینی ترامیم پر اتفاق رائے کے بعد ہی مسودہ قومی اسمبلی اور سینٹ میں پیش کیاجائے گا، خصوصی کمیٹی میں جب فیصلہ ہوجائے گا اور مولانا فضل الرحمان راضی ہوجائیں گے تو یہ بل وفاقی کابینہ میں پیش ہوگا اور پھر اس کے بعد اس بل کو قومی اسمبلی و سینٹ میں پیش کیاجائے گا۔