وزیراعظم شہباز شریف نے مجوزہ آئینی ترامیم کے حق میں ووٹ کیلئے سردار اخترمینگل سے ٹیلی فونک رابطہ کیا تھا
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل گروپ نے لاپتا افراد کی بازیابی تک آئینی ترامیم کیلئے ووٹ نہ دینے کا اعلان کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت کی جانب سے وزیراعظم شہباز شریف نے بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل سے آئینی ترامیم میں ووٹ لینے کیلئے رابطہ کیا تو اختر مینگل نے اپنے دو ہزار لاپتا افراد کو رہا کرنے کی شرط رکھ دی، انہوں نے وزیراعظم کو جواب دیا کہ ہمارے بندوں کو رہا کردیں تو ہم آپ کو سینیٹ میں ووٹ دے دیں گے، دو ہزار لاپتا افراد کو رہا کر دیں تو ہم آپ کو سینیٹ میں اپنے دو ووٹ دیدیں گے۔
اس حوالے سے سردار اختر مینگل نے بتایا ہے کہ کل وزیراعظم نے مجھ سے رابطہ کیا تھا، وزیر اعظم نے کہا کہ آئینی مسودہ پر ہماری حمایت کریں، میں نے ان سے ترامیم کا آئینی مسودہ مانگا، وزیراعظم کے بعد اسحاق ڈار نے بھی رابطہ کیا مگر تاحال آئینی مسودہ نہیں ملا، آئینی مسودے کو دیکھے بغیر کس طرح سپورٹ کرسکتے ہیں۔
ادھر پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس آئینی ترمیم کیلئے مطلوبہ تعداد پوری ہے، آئینی ترامیم آج ہی پارلیمنٹ میں لائی جائیں گی، مطلوبہ ارکان پورے ہیں، امید ہے آج آئینی ترمیم ہو جائے گی، پوری امید ہے مولانا فضل الرحمان ووٹ دیں گے، پی ٹی آئی کے ڈی این اے میں مل کر چلنا ہے ہی نہیں، پی ٹی آئی میں پارٹی کے اندر اور باہر آمریت ہے، چاہے غلط ہو یا درست بس ایک شخص کی چلتی ہے۔