10 ستمبر جمہوریت کے لیے کالا دن ہے، ایوان کا تقدس پامال ہوا ہے، اس کی انکوائری اور اس کی تہہ تک جانا لازم ہے۔ مرکزی رہنماء پی ٹی آئی بیرسٹر گوہرعلی خان
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) مرکزی رہنماء پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ جب تک انکوائری نہیں ہوتی ہمارے ایم این ایز پارلیمنٹ میں نہیں آئیں گے، اس کی انکوائری اور اس کی تہہ تک جانا لازم ہے۔ انہوں نے ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ 10 ستمبر کو کچھ نقاب پوش پارلیمنٹ کے اندر داخل ہوئے ہمارے ایم این ایز کو گرفتار کرنے۔
10 ستمبر جمہوریت کے لیے کالا دن ہے، ایوان کا تقدس پامال ہوا ہے۔ اس کی انکوائری اور اس کی تہہ تک جانا لازم ہے۔ جب تک اس کی انکوائری نہیں ہوتی ہمیں اس کے سارے حقائق سے آگاہ نہیں کیا جاتا تب تک ہمارے 9/10 ایم این ایز کے علاوہ باقی ایم این ایز پارلیمنٹ میں نہیں آئیں گے اور نہ وہ کمیٹیوں میں جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمارے ایم این ایز کو اجلاس میں پیش کیا جائے۔
مزید برآں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے ہماری خواتین پر ایف آئی آرز کیں، یہاں خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والی اپوزیشن کی خواتین ایم این ایز بیٹھی ہیں، وفاقی وزیر بیٹھے ہیں، ہم بھی کے پی میں ان پر ایف آئی آرز کریں تو آپ کیا کرسکتے ہیں؟ ہم خیبر پختونخوا میں اپ کے وزراء اور ارکان اسمبلی کے خلاف پرچے کروا سکتے ہیں لیکن کیا اس سے ملک چلے گا؟ بطور چئیرمین میں نے ہمیشہ کہا مذاکرات ہونے چاہئے، راستہ نکلنا چاہئے، ہم ملک کے لیے مذاکرات کی بات کرتے ہیں، ہماری اس بات کو کمزوری مت سمجھیں۔
بیرسٹر گوہر علی خان کہتے ہیں کہ دنیا کے کس ملک میں ہوتا ہے کہ جلسہ 7 کی بجائے ساڑھے 8 ختم کو تو دہشت گردی کا پرچہ کاٹ لو، جیسے وزیرداخلہ نے کہا تھا یہ دہشتگرد ایک ایس ایچ او کی مار ہے لگتا ہے یہ حکومت ایک جلسے کی مار ہے، جس کے بعد نقاب پوش آئے، ہر دروازہ کھولا گیا، چابیاں کس کے پاس تھیں؟ لائٹیں کس نے آف کیں؟ یہ جلسہ تو بہانہ تھا اصل نشانہ ہمارے یہ بندے تھے لیکن یہ بکنے والے نہیں ہیں، یہ ہر حال میں عمران خان کے ساتھ ہوں گے۔