اگرہمیں اسپیس نہیں دیں گے تو انتہاپسند علیحدگی پسند غیرسیاسی قوتیں زور پکڑیں گی، پی ٹی آئی 70فیصد عوام کی نمائندگی کرتی ہے، اب راستے بند نہ کئے جائیں بلکہ راستہ ڈھونڈنا ہوگا۔ مرکزی رہنماء پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے لاہور سمیت تمام جلسے شیڈول کے مطابق ہوں گے، اگر ہمیں اسپیس نہیں دیں گے توانتہاپسنداور علیحدگی پسند، غیرسیاسی قوتیں زور پکڑیں گی، پی ٹی آئی 70فیصد عوام کی نمائندگی کرتی ہے، اب راستے بند نہ کئے جائیں بلکہ راستہ ڈھونڈنا ہوگا۔
انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج 10ستمبر2024 پاکستان کی جمہوریت کا کالا دن مانا جائے گا، دس ستمبر کا سانحہ کوئی نہیں بھولے گا ، کل نقاب پوش ایوان میں داخل ہوئے اور ہمارے 10ایم این ایز گرفتار کرلئے گئے۔ میں خود باہر آیا تھا میں نے گرفتار ی دینی تھی، ہم نے کبھی مزاحمت کی ہے اور نہ کریں گے۔مجھے پتا چلا کہ پارلیمنٹ کے باہر پولیس کی بھاری نفری موجود ہے، میں اور شیر افضل مروت کل اسمبلی کے باہر گرفتار ہوگئے تھے۔
ارکان کی ایوان سے گرفتاری ایوان پر حملہ ہے، توقع کرتے ہیں کہ اسپیکر قومی اسمبلی تہہ تک چھان بین کریں گے اور سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر لائی جائے گی، اس مرتبہ کسی عام بندے کو سزا نہیں ملے گی بلکہ تہہ تک جایا جائے گا۔ ہمارے ساتھ سختیاں ہوئیں، ہماری ماؤں بہنوں سے چادریں کھینچی گئی، بچوں کو زدوکوب کیا گیا، چادر چار دیواری کی پامالی ہوئی۔
ہمارے کاروبار تباہ ہوئے، لیکن ملک جمہوریت کی خاطر ہمارے ساتھیوں نے اس کو معاف کیا۔الیکشن کے نتائج کو تبدیل کیا گیا، ہم دھرنے یا بائیکاٹ کی طرف نہیں گئے، پارلیمنٹ میں رہے، پی ٹی آئی ملک کی70فیصد عوام کی نمائندگی کرنے والی جماعت ہے، اگر ہمیں اسپیس نہیں دیں گے تو غیرسیاسی قوتیں زور پکڑیں گی۔انتہاپسنداور علیحدگی پسند قوتیں زور پکڑیں گی، جو قوتیں صلح نہیں چاہتی وہ زور پکڑیں گی۔
اب راستے بند نہ کئے جائیں، راستہ ڈھونڈنا ہوگا، کس جرم کی پاداش میں دنیا کا کونسا ملک ہے کہ جلسے کا اختتام 7بجے کی بجائے ساڑھے 8بجے کیا تو یہ جرم بنتا ہے؟ مجھے گرفتار کرکے سی آئی اے تھانے رکھا گیا، اب کہا گیا آپ کی گرفتاری ہمیں مطلوب نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ جوڈیشل پیکج کی ہم شدید مزاحمت کریں گے، عدلیہ سے بھی درخواست ہے کہ چیف جسٹس کی ایکسٹینشن عدلیہ کی آزادی پر قدغن ہے، ایکسٹینشن کسی نظریے کیلئے نہیں ایک مقصد کیلئے ہے، ججز کو نوازنے کیلئے ایکسٹینشن دی جارہی ہے، 25 کروڑ عوام عدلیہ سے مطالبہ کرتی ہے کہ عدلیہ کردار ادا کرے گی اور ایکسٹینشن کو قبول نہیں کرے گی، ہم اس قانون کی اجازت نہیں دیں گے۔
حکومت نے خود کو این آراو دیا ہے، پی ٹی آئی برسراقتدار آکر اس قانون کو ریورس کرے گی۔پتا چلا ہے کہ ہمارے گرفتار ارکان کا فزیکل ریمانڈ ہے، ہم اس کی مخالفت کریں اور ہائیکوررٹ میں چیلنج کریں گے۔ہمارے ایم این ایز کو توڑنے کیلئے کوشش کی جارہی ہے ، لیکن عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ علی امین گنداپور سے ابھی میری بات نہیں ہوئی، علی امین نے مجھے کل بتایا تھا کہ ان کی میٹنگ ہے۔ پی ٹی آئی کے لاہور سمیت تمام جلسے شیڈول کے مطابق ہوں گے، ہمارے جلسے آئین قانون کے مطابق ہورہے ہیں۔