جیل توڑنے کے بیان کے بعد عمران خان کی زندگی کی ذمہ داری علی امین پر ہے

گنڈاپور اصل میں فیض حمید کے ساتھ کمیونیکیشن میں پکڑا گیا ہے، گنڈاپور کو پتا ہےکہ اس کے وزیراعلیٰ کے نمبر گنے جاچکے ہیں، علی امین کے بیان کے بعد اب پی ٹی آئی کے پاس راہ فرار نہیں، سینئرسیاستدان سینیٹر فیصل واوڈا

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) سینئرسیاستدان سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ جیل توڑنے کے بیان کے بعد عمران خان کی زندگی کی ذمہ داری علی امین پر ہے، گنڈاپوراصل میں فیض حمید کے ساتھ کمیونیکیشن میں پکڑا گیا ہے، گنڈاپور کو پتا ہے کہ اس کے وزیراعلیٰ کے نمبر گنے جاچکے ہیں۔ انہوں نے نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈا پور کے بیان کے بعد پی ٹی آئی کیلئے راہ فرار نہیں ہے، 9 مئی انہوں نے ہی کیا ہے اور یہی مائنڈ سیٹ ہے۔
جب آپ جیل کو توڑکر عمران خان کو نکالیں گے تو کسی باقی مجرموں کو بھی نکال دیں،اہم چیز یہ ہے کہ آج کے دن کے بعد عمران خان کی زندگی کی ذمہ داری علی امین گنڈا پور کے اوپر ہے۔ جو شیطانی پلان بن رہے تھے اور گنڈاپور کی گرج سن رہے ہیں، اس میں دراصل گنڈاپور فیض حمید کے ساتھ کمیونیکیشن میں پکڑا گیا ہے، اس کو پتا ہے کہ اس کے وزیراعلیٰ کے نمبر گنے جاچکے ہیں، گنڈاپور اور اس کا بھائی جو کرپشن کررہا ہے وہ دنیا کو پتا ہے، الیکشن کے پاس گنڈاپور کے اثاثوں کی تفصیلات ہیں جس میں نااہلی بنتی ہے، اسی طرح سوشل میڈیا پر ایک بچی کے زیادتی کیس کا ذکر چل رہے، یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ گنڈاپور کا اس ریپ کیس سے کیا تعلق ہے؟آپ جس کو باپ کہہ رہے ہیں، وہ باپ ہی 2018 میں لے کر آیا تھا، وہ باپ جیل میں گیا ہے تو اس کی وجہ سے آپ لاوارث ہوگئے ہیں۔
دوسرا مولانا فضل الرحمان جمہوریت کے اس پہئے کی طرف آر ہے ہیں، دیکھیں مولانا فضل الرحمان جمہوریت پاکستان اور اقتدار ساتھ چلتے ہیں۔فیصل واوڈا نے کہا کہ میں نے بہت پہلے کہا تھا کہ جب فیض حمید بغاوت، کالے کرتوتوں،قتل وغارت، غداری میں گرفتار ہوگا، اس کے ساتھ پی ٹی آئی اور عمران خان ہیں۔ دونوں ایک دوسرے کی اصلیت بتائیں گے تو اصل مواد مل جائے گا۔
ڈی جی آئی ایس آئی کی کرسی بہت پاور فل ہوتی ہے لیکن بہت زیادہ پاور فل بن جائے کیونکہ وزیراعظم اس کے ساتھ نتھی ہوگیا تھا، جنرل باجوہ نے یہ کیا کہ فیض حمید کو جانے دیا اور نیا ڈی جی آئی ایس آئی لگا دیا، ڈی جی آئی ایس آئی ندیم انجم اور ڈی جی سی فیصل نصیر دونوں چیف نہیں بن سکتے تھے، اس ان کو کسی گیم کا کوئی فائدہ نہیں تھا، چیف صرف فیض حمید بن سکتا تھا، اس لئے سارا ماحول جس میں ارشد شریف کا قتل ہوا، دھرنے ہوئے، کورکمانڈر پشاور کے گھر کے سامنے احتجاج ہوا، اس سب میں مراد سعید کو شامل کرلیں تو ٹھوس کیس بنتا ہے۔
فیصل واوڈا نے انکشاف کیا کہ ارشد شریف قتل سے پہلے عمران خان کو پتا تھا کہ کچھ بڑا ہونے والا ہے، فیصل واڈا نے عمران خان کا آڈیو کلپ بھی کیپیٹل ٹاک میں چلانے کیلئے حامد میر کو بھیجا۔