ایک ہاتھ سے حکومت اور دوسرے سے اپوزیشن کو کٹھ پتلیوں کی طرح کھلایا جارہا ہے، ایمل ولی خان

جو ان کو کھلا رہے ہیں وہ چاہتے یہی ہیں کہ ملک میں سیاسی اور جمہوری استحکام کبھی نہ آئے، عوام کو ذہنی طور پر دہشتگرد بنانے کیلئے ریاست نے 50 سال کام کیا صرف بندوق دینے کی دیر ہے۔ صدر اے این پی کی گفتگو

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ایمل ولی خان کا کہنا ہے کہ ایک ہاتھ سے حکومت اور دوسرے سے اپوزیشن کو کٹھ پتلیوں کی طرح کھلایا جارہا ہے۔ جو انکو کھلا رہے ہیں وہ چاہتے یہی ہیں کہ ملک میں سیاسی اور جمہوری استحکام کبھی نہ آئے۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ عوام کو ذہنی طور پر دہشت گرد بنانے کیلئے ریاست نے پچاس سال کام کیا ہے اب صرف بندوق دینے کی دیر ہے، دہشت گردی اور دیگر مشکلات سے نکلنے کیلئے ہمیں اپنی پالیسیاں درست کرنی ہوں گی، ماضی کی جن غلطیوں کی وجہ سے تباہی ہوئی ہے ان کو تسلیم کرنا ہوگا اور معافی مانگنی ہوگی، جنرل ضیاء سے لے کر فیض حمید تک جو بھی اس میں ملوث ہو، چاہے وہ فوجی ہو یا سیاستدان جو زندہ ہیں ان کے خلاف کارروائی ہو اور جو حیات نہیں ان کا تاریخ سے نام مٹا دیا جائے۔
علاوہ ازیں سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہہ بلوچستان والوں کے ساتھ ہمارے دل دھڑکتے ہیں، بدقسمتی سے آئین کی طرح نیشنل ایکشن پلان پر بھی عمل نہیں ہوا، دہشت گردی، انتہا پسندی کو جہاد کے نام پر پروموٹ کیا گیا، ہم نے اپنے ملک کو دا ؤپر لگا دیا ہے، ہم دنیا کے طاقتور ملک کیلئے کردار ادا کرتے ہیں، ہم نے امریکن جہاد کو پروموٹ اور قوم کے بچوں کو استعمال کیا، اس کے بدلے لاکھوں ڈالر پاکستان میں آئے ، پاکستان میں 10فیصد دہشت گردی اور 90فیصد دماغی دہشت گردی ہے، نیشنل ایکشن پلان بہترین کاغذ کا ٹکڑا لیکن آئین کی طرح اس پربھی کبھی عملدرآمد نہیں ہوا، کل کا کسی کو نہیں پتا کون اپوزیشن، کون حکومت میں ہوگا ، دہشت گردوں کو رہا کیا گیا کیا وہ سہولت کار ہیں یا نہیں ۔