پی ٹی آئی کے منہ کو اسٹیبلشمنٹ کا نشہ لگا ہوا ہے، وہ بار بار ان کو آوازیں لگا رہے ہیں

نیشنل ڈائیلاگ کیلئے پی ٹی آئی کے معاملات قومی نوعیت کے نہیں ہیں، ان کا ایجنڈا ایک شخص کے گرد گھوم رہا ہے،عمران خان نے چار سال حکمرانی کی، کیا نیشنل ایجنڈا دیاہے؟وزیردفاع خواجہ آصف

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے منہ کو اسٹیبلشمنٹ کا نشہ لگا ہوا ہے، وہ بار بار ان کو آوازیں لگا رہے ہیں،نیشنل ڈائیلاگ کیلئے پی ٹی آئی کے معاملات قومی نوعیت کے نہیں ہیں، ان کا ایجنڈا ایک شخص کے گرد گھوم رہا ہے،عمران خان نے چار سال حکمرانی کی، کیا نیشنل ایجنڈا دیاہے؟ انہوں نے ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اخترمینگل نے استعفا دیا ہے،ہمیں ان کو انگیج کرنا چاہیئے، ان کے تحفظات ہیں تو ہمیں ان کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرانی چاہیئے، اخترمینگل سے بالکل بات چیت ہوسکتی ہے، اختر مینگل کو استعفا واپس لینے کیلئے ہمیں ان کے خدشات دور کرنے چاہئیں، اخترمینگل کے ذریعے کہلوایا جائے کہ ہم بلوچستان کے مسائل حل کریں گے بلوچستان کی بہتری کے ہم نے کئی مواقع ضائع کردیئے۔
میں نے ڈان میں پڑھا کہ ایک چھوٹی سی سڑک ہے کہ اس کا پانچ بار افتتاح ہوا ہے۔ بلوچستان میں اس طرح کے سینکڑوں مثالیں ملیں گی، کہ فنڈز دیئے کہ لیکن منصوبے نہیں بنے۔ اس سے ان عناصر کو تقویت پہنچی جو پاکستان کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ ہمیں ان عناصر کو ختم کرنا ہوگا جن کو افغانستان یا ہندوستان سپورٹ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے معاملات قومی نوعیت کے نہیں ہیں، وہ ایک بندے کی ذات سے شروع ہوتے ہیں وہاں پر ہی ختم ہوجاتے ہیں،چار سال حکمرانی کی، کیا نیشنل ایجنڈا دیاہے؟خیبرپختونخواہ میں 14سال سے حکومت ہے، وہاں کھربوں روپے بہا دیئے گئے۔
پی ٹی آئی کا بڑا محدود سا ایجنڈا ہے جو ایک شخص کے اردگرد گھوم رہا ہے۔پی ٹی آئی کے اندر چار گروپ بن چکے ہیں۔ عمران خان کی بیگم، ہمشیرہ، وزیراعلیٰ کے پی اور ارکان قومی اسمبلی ان کے اپنے گروپس ہیں۔پی ٹی آئی کے منہ کو اسٹیبلشمنٹ کا نشہ لگا ہوا ہے، وہ بار بار اسٹیبلشمنٹ کو آوازیں لگا رہے ہیں ، ان کے نزدیک سیاسی جماعتوں کی کوئی وقعت نہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ ہم ہوں بس ۔