دہشتگردوں کو باہر سے مدد مل رہی ہے،پاکستان کے دشمنوں سے بات چیت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، بلوچستان میں نفرت کے بیچ بونے کی کوشش کی گئی، بلوچستان میں جو کچھ ہوا وہ دہشت گردی کی انتہا تھی جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے،وزیراعظم کا وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب
اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشتگردوں کو باہر سے مدد مل رہی ہے، دشمنان پاکستان کو مقام عبرت بنائیں گے، پاکستان کے دشمنوں سے بات چیت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، بلوچستان میں نفرت کے بیچ بونے کی کوشش کی گئی، کل ہم کوئٹہ میں تھے، بلوچستان میں دہشتگردی کی انتہا تھی،وفاقی کابینہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کابینہ اور گورنمنٹ آفیشلز کو خوش آمدید کہتا ہوں۔
کل کوئٹہ کے دورے میں امن وامان کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ شہداءکے لواحقین سے ملاقات کی۔ شہداءکے ورثاءبہت حوصلے میں تھے، کورکمانڈر کوئٹہ نے صوبے کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔دہشت گرد پاک چین دوستی میں دراڑ ڈالنا چاہتے ہیں۔
پاک فوج کے جوان دن رات دہشت گردوں کا پیچھا کررہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان میں جو کچھ ہوا وہ دہشت گردی کی انتہا تھی جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
دہشت گرد اور کچھ خارجی عناصر مل کر بلوچستان میں نفرت کے بیج بو رہے ہیں۔ دہشت گردوں کو باہر سے مدد مل رہی ہے۔ بلوچستان میں نفرت کے بیج بونے والوں کو کوئی جگہ نہیں ملے گی۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں سرفراز بگٹی کی حکومت کی کاوشیں قابل ستائش ہیں۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے یوتھ کیلئے بہت اچھے پروگرام مرتب کئے ہیں۔ پاکستان آرمی کے افسر اور جوان دن رات دہشت گردوں کا پیچھا کر رہے ہیں۔
پاک آرمی کے افسران اور جوانوں کو وفاقی اور صوبائی گورنمنٹ کی پوری سپورٹ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ 26 تاریخ کو ایسا ماحول پیدا کیا گیا جیسے بلوچستان میں علیحدگی کی تاریخ چل رہی ہے، بلوچستان کے لوگ محبت وطن ہیں وہ چاہتے ہیں ترقی کا پہیہ تیزی سے چلے، ہم نے دورے کے دوران تمام لوگوں کے مشوروں کو سنا ہے۔وزیراعظم شہبازشریف کا گفتگو کے دوران مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے دشمن مخالفوں کے ساتھ بات چیت کا سوال پیدا نہیں ہوتا بعض سیاسی زحما نے کہا نوجوانوں کو مختلف بیانیوں کے ذریعے بھٹکایا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں سرفراز بگٹی کی حکومت کی کاوشیں قابل ستائش ہیں۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے یوتھ کیلئے بہت اچھے پروگرام مرتب کئے ہیں۔ پاکستان آرمی کے افسر اور جوان دن رات دہشت گردوں کا پیچھا کر رہے ہیں۔ پاک آرمی کے افسران اور جوانوں کو وفاقی اور صوبائی گورنمنٹ کی پوری سپورٹ ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ 26 تاریخ کو ایسا ماحول پیدا کیا گیا جیسے بلوچستان میں علیحدگی کی تحریک چل رہی ہے، بلوچستان کے لوگ محبت وطن ہیں وہ چاہتے ہیں ترقی کا پہیہ تیزی سے چلے۔
ہم نے دورے کے دوران تمام لوگوں کے مشوروں کو سنا ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دشمن مخالفوں کے ساتھ بات چیت کا سوال پیدا نہیں ہوتا بعض سیاسی زحما نے کہا نوجوانوں کو مختلف بیانیوں کے ذریعے بھٹکایا جا رہا ہے۔ نوجوانوں کو ورغلانے والوں کو ناکامی کا سامنا ہوگا۔شہباز شریف نے کہا کہ جلد وزیراعلیٰ بلوچستان سے میٹنگ کروں گا۔ وفاقی حکومت جو کچھ کر سکتی ہے وہ کریں گے ایک بات طے ہے دشمنان پاکستان کو مل کر مقام عبرت بنائیں گے۔ موڈیز نے پاکستان کی معاشی صورتحال بہتر ہونے کا اعتراف کیا۔ انشاءاللہ جلد پاکستان اپنے پاوں پر کھڑا ہوگا اور معاشی طاقت بنے گا۔