مجموعی طور پر کارڈ کیلئے 7لاکھ 60 ہزار درخواستیں موصول ہوئی تھیں، کسان کارڈ کی فراہمی ستمبر کے پہلے ہفتے میں شروع ہوجائے گی
لاہور( نیوز ڈیسک ) سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو پنجاب نبیل جاوید کی زیرصدارت وزیراعلیٰ پنجاب کسان کارڈ کے حوالے سے بورڈ آف ریونیو میں اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں چیئرمین پی آئی ٹی بی فیصل یوسف، سیکرٹری زراعت افتخار علی سہو، سیکرٹری بورڈ آف ریونیو حافظ احمد طارق، ڈی جی پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی اکرام الحق سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔
اس موقع پر ایس ایم بی آر نے کہا کہ زراعت کے شعبے کو ترقی دینے کیلئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازنے کسان کارڈکا اجراکر کے کسانوں کیلئے کاشتکاری کیلئے کھاد، بیج اور سپرے کاحصول آسان بنادیا ہے۔ کسان اس کارڈ کے ذریعے بلاسود قرضہ حاصل کرکے بہترپیدا وارمیں اضافہ کرسکیں گے جوترقی کی جانب اہم قدم ثابت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب سے 7لاکھ 60 ہزار کسانوں کی جانب سے کارڈ کے حصول کیلئے درخواستیں موصول ہوچکی ہیں جن میں سے 3 لاکھ 95 ہزار 226 کسانوں کے ڈیٹا کی تصدیق مکمل ہوچکی ہے اور انہیں جلد کسان کارڈ جاری کئے جا رہے ہیں جبکہ مینول موضع جات کے کسان کارڈ کے حصول کیلئے اپنی فرد ملکیت تحصیلدار سے تصدیق کرا کے درخواست اپنے علاقے کے اراضی سینٹر پر قائم ڈیسک پر جمع کرا سکتے ہیں۔
نبیل جاوید نے کہا کہ کسانوں کو فوری کارڈ کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے PLRA، بنک آف پنجاب، PITB اور ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ نے ایک جامع پالیسی مرتب کی ہے جس کے تحت صوبے کے زیادہ سے زیادہ کسان کارڈ حاصل کرسکیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ پالیسی ان کاشتکاروں کیلئے ہے جن کی اراضی ساڑے بارہ ایکڑ سے کم اور ایک ایکڑ سے زیادہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پنجاب صوبے میں زراعت کے فروغ کیلئے مختلف منصوبوں پر کام کر رہی ہے جو زراعت کے شعبے کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔