لاپتا سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی حاملہ اہلیہ اور بچوں کو 2 دن میں گھر خالی کرنے کا حکم

مکان خالی کر دیں ورنہ آپ کی رہائش گاہ کا پانی، بجلی منقطع کر دی جائے گی، پنجاب حکومت کے افسر نے محمد اکرم کے اہل خانہ کو نوٹس بھیج دیا

راولپنڈی ( نیوز ڈیسک ) لاپتا سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی حاملہ اہلیہ اور بچوں کو 2 دن میں گھر خالی کرنے کا حکم دے دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل راولپنڈی کے لاپتا سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کی اہلیہ کو پنجاب حکومت کے اعلٰی سرکاری افسر کی جانب سے سرکاری گھر خالی کرنے کے لیے نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق لاپتا سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی حاملہ اہلیہ اور بچوں کوگھر خالی کرنے کا نوٹس سپرنٹنڈنٹ سینٹرل جیل اڈیالہ کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔ رہائش گاہ کے باہر چسپاں کیے گئے نوٹس میں سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کو مخاطب کرکے کہا گیا ہے کہ 20 جون کو آپ کا تبادلہ ہوا،2 ماہ میں مکان خالی کرنا ہوتا ہے، 2 ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے، آپ نے آفیسرز کالونی میں سرکاری گھر خالی نہیں کیا ہے۔
نوٹس کے مطابق سرکاری رہائش گاہ کو اپنے قبضے میں رکھ کر قواعد کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے، جیل کے دیگر افسران کے پاس رہائش نہ ہونےکی وجہ سے وہ اضطراب کا شکار ہیں۔ نوٹس میں2 روز کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مکان خالی کر دیں ورنہ آپ کی رہائش گاہ کا پانی، بجلی منقطع کر دی جائے گی۔ مغوی سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی اہلیہ کی وکیل ایمان مزاری نے اس حوالے سے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ اس سے زیادہ نیچ حرکت کیا ہو سکتی ہے؟ لاپتا محمد اکرم کے گھر پر نوٹس چپکا دیا گیا ہے کہ ان کی چار ماہ کی حاملہ بیوی اور تین بچے 2 دن کے اندر گھر خالی کریں، پہلے بیوی بچوں کے سامنے اکرم صاحب کو لاپتا کیا جاتا ہے اور پھر بارہا ریڈ اور آج یہ بے شرمی کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے حساس اداروں نے بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے لیے مبینہ سہولت کاری اور اختیارات سے تجاوز کرنے کے الزام میں اڈیالہ جیل کے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کو حراست میں لیا تھا۔ تاہم تاحال کسی حکومتی سیکورٹی ادارے نے محمد اکرم کو حراست میں لینے کی تصدیق نہیں کی۔ لاپتا ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کی بازیابی سے متعلق کیس لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ میں زیر التوا ہے۔ عدالت کے احکامات کے باوجود حکومت محمد اکرم کو بازیاب نہیں کروا سکی۔