یہ 5 سے 6 ماہ کی اسمبلی ہے اور پی ٹی آئی والے بچوں کی طرح لڑ رہے ہیں اگر یہ اسمبلی 5 سے 6 ماہ آگے چلی جاتی ہے تو پی ٹی آئی کا ویسے ہی نقصان ہے،جعلی اسمبلیوں میں جو باتیں ہوتی ہیں کوئی اس پر یقین نہیں کرتا،سابق وفاقی وزیر کی گفتگو
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ جعلی اسمبلیاں اور حکومت بنا دیں گے تو کون اس کو سنجیدہ لے گا، یہ 5 سے 6 ماہ کی اسمبلی ہے اور پی ٹی آئی والے بچوں کی طرح لڑ رہے ہیں، جعلی اسمبلیوں میں جو باتیں ہوتی ہیں کوئی اس پر یقین نہیں کرتا، نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ اگر یہ اسمبلی 5 سے 6 ماہ آگے چلی جاتی ہے تو پی ٹی آئی کا ویسے ہی نقصان ہے۔
مارشل لاءاور جمہوریت اکٹھی نہیں چل سکتے۔ملک میں مارشل لاءچل رہا لیکن نعرے جمہوریت کے لگاتے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی جس دن پارٹی میں بلائیں گے تو چلے جائیں گے۔عمران خان کی جانب سے اچھے پیغامات مل رہے ہوتے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی 3، 4 ہفتوں سے درجہ حرارت کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
کچھ دن پہلے پھر درجہ حرارت بڑھا۔ پنجاب حکومت نے جیل میں سختیاں بڑھائیں جس کی وجہ سے درجہ حرارت پھر بڑھا۔
بلوچستان اسمبلی میں جو کچھ ہوا کیا اس کو کوئی اہمیت دیتا ہے؟۔ اس حکومت کی خوبی ہے کہ کوئی بھی ایکٹ بنانے سے پہلے تفصیل نہیں دیکھی، اس حکومت کا مسئلہ ہے یہ مرضی کے بینچ چاہتے ہیں۔آنے والے 3، 4 چیف جسٹس پر فیصلہ تھوپ رہے ہیں کہ مرضی کے بینچ بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہائیکورٹ کے ججز سمجھ رہے ہیں۔ ان کا عدلیہ کو بچانے کیلئے کھڑا ہونا ضروری ہے اس وقت صرف ایک ہی ادارہ ہے جو کھڑا ہوا ہے وہ عدلیہ ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے گفتگو کے دوران مزید کہا کہ مسلم لیگ ن نے عدلیہ کے خلاف بیانیہ بنانے کی کوشش کی۔ عرفان صدیقی 2 دن سے راحیل شریف کے خلاف بیانیہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔خواجہ آصف نے مستقبل کے چیف جسٹس پاکستان کے خلاف بیانیہ بنانے کی کوشش کی۔ کسی بیانیے پر کوئی ردعمل نہیں آتا تو یہ پھر ثاقب نثار کے خلاف بیانیہ اپنا لیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف شرائط پر عملدرآمد کیسے کرائے گی کیونکہ حکومت کی کوئی سیاسی ساکھ نہیں۔