مسلم لیگ ن کے صدر کی 11 ستمبرکو برطانیہ روانگی متوقع ہے۔ ذرائع
لاہور ( نیوز ڈیسک ) مسلم لیگ ن کے صدر میاں نوازشریف کے آئندہ ماہ دوبارہ لندن جانے کا امکان ظاہر کردیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وزیراعظم اور ن لیگ کے قائد کی ستمبر کے دوسرے ہفتے لندن روانگی متوقع ہے، ذرائع ن لیگ کا کہنا ہے کہ میاں نوازشریف کی 11 ستمبرکو لندن روانگی متوقع ہے، برطانیہ میں اپنے قیام کے دوران نوازشریف لندن میں اپنا چیک اپ کروائیں گے اور اپنے صاحبزادوں کے ساتھ وقت گزاریں گے، اس دوران صدر مسلم لیگ ن کی لندن میں بعض اہم سیاسی ملاقاتوں کا بھی امکان ہے۔
مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ نواز شریف ملکی سیاست میں بہت اہم اور مثبت کردار ادا کرنے جارہے ہیں، نواز شریف نے کبھی کسی سے محاذ آرائی نہیں کی، فوج کے ساتھ جب بھی معاملات خراب ہوئے تو آغاز دوسری طرف سے ہوا، پانامہ کو بنیاد بنا کر نواز شریف کو وزارت عظمیٰ سے نکالا گیا، اس میں ہوا بھرنے والے اس وقت کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف تھے کیوں کہ وہ ایکسٹینشن مانگ رہے تھے مگر نواز شریف نے انکار کردیا۔
انہوں نے کہا کہ ڈان اخبار میں ایک خبر چھپنے کی بنیاد پر جب ڈان لیکس ایشو بنا تو مطالبہ کیا گیا پرویز رشید، طارق فاطمی اور راؤ تحسین کو عہدوں سے ہٹایا جائے، نواز شریف ایسا نہیں کرنا چاہتے تھے لیکن کرنا پڑا، اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی جنرل ظہیرالاسلام نے نواز شریف کو پیغام بھجوایا کہ استعفیٰ دیں تو نواز شریف نے کہا اسے جاکر بتا دو میں استعفیٰ نہیں دوں گا۔
یاد رہے کہ مختلف مقدمات میں جیل میں قید کے دوران 2019ء میں بھی سابق وزیراعظم نواز شریف علاج کروانے کے لیے لندن گئے تھے، اس مقصد کے لیے ان کی جانب سے عدالت میں شہباز شریف نے اپنے بھائی کی جلد وطن واپسی کا بیان حلفی بھی جمع کروایا، تاہم نواز شریف اکتوبر 2023ء میں 4 سال بعد وطن واپس آئے، جس کے بعد ان پر قائم تمام مقدمات کا خاتمہ ہوا، انہوں نے 8 فروری کے عام انتخابات میں حصہ لیا اور اس کے بعد رواں برس مئی میں میاں محمد نواز شریف کو مسلم لیگ ن کا بلامقابلہ صدر منتخب کرلیا گیا۔