بلوچستان میں جو جرم کل ہوا اس کے پیچھے عالمی سازش ہے

بلوچ پنجابی کو لڑانےکی ساز ش کی جارہی ہے، 40 ہزار دہشتگردوں کو پاکستان میں بسا کر خطرہ پیدا کیا گیا، ملک کو بچانے کیلئے ہمیں ملکر دہشتگردی کا خاتمہ کرنا ہوگا، مرکزی رہنماء ن لیگ حنیف عباسی

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) مرکزی رہنماء ن لیگ حنیف عباسی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں جو جرم کل ہوا اس کے پیچھے عالمی سازش ہے، بلوچ پنجابی کو لڑانے کی ساز ش کی جارہی ہے، 40ہزار دہشتگردوں کو پاکستان میں بسا کر خطرہ پیدا کیا گیا۔ انہوں نے نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی لیڈر کوئی بھی ہوہمارے قائد نوازشریف ہیں، نوازشریف لندن جائیں یا دبئی جائیں یہ ان کی مرضی ہے، شہبازشریف کی نوازشریف سے ہرروز ملاقات ہوتی ہے، پنجاب حکومت اور وفاقی حکومت سپریم لیڈر نوازشریف کی سربراہی میں کام کررہی ہے۔
حنیف عباسی نے کہا کہ پاکستان میں جو کچھ ہورہا ہے یہ تواتر کے ساتھ ہورہا ہے ہمیں عوام کو آگاہ کرنا ہوگا۔ اس وقت ترجیح ملکی سالمیت کی ہونی چاہیئے، جو جرم کل بلوچستان میں ہوا اس کے پیچھے عالمی سازش ہے، بلوچ پنجابی کو لڑانے کی ساز ش کی جارہی ہے، ملک کو بچانے کیلئے ہمیں ملکر دہشتگردی کا خاتمہ کرنا ہوگا، مسلم لیگ ن کی سیاست ملک کی سالمیت ترجیح ہے۔
پی ٹی آئی کی ساری باتیں ایک طرف 9مئی کا موازنہ نہیں کیا جاسکتا، 40ہزار دہشتگردوں کو پاکستان میں بسا کر خطرہ پیدا کیا گیا۔ مزید برآں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنماء میاں جاوید لطیف نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے کسی ڈیل کا علم نہیں اور نہ مجھے کوئی سروکار ہے مگرمجھے یہ علم کہ موصوف آئین کی بالادستی کی جو بات کرتے ہیں وہ جھوٹ بولتے ہیں ۔
وہ اقتدار کیلئے ڈائیلاگ بھی کرتے ہیں اور انہی سے کرتے ہیں جن کے ذریعے آئے تھے۔ فارن فنڈنگ کے ذریعے عالمی قوتوں کا ایجنڈا پورا کرنا اب اداروں کو نظر آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کوئی ریکویسٹ کرنے کی ضرورت نہیں ہے اگر فیض حمید 9 مئی میں ملوث ہیں تو انٹیلیجنس ادارے موجود ہیں۔ کیا یہ حقیقت نہیں ہے کہ 9/10 مئی کے مجرموں کو لاہور کے طاقتور شخص نے پیسے لے کر چھوڑا عدلیہ کے کچھ لوگ بھی تھے جن کے عزیزواقارب 9 مئی میں ملوث تھے ان کو بھی چھوڑا گیا۔
میاں جاوید لطیف نے کہا کہ ہر ادارے کے اندر خود احتسابی کا طریقہ کار موجود ہے وہ انصاف فراہم کرنے والا ادارہ ہو دفاعی ادارہ ہو یا دیگر ادارے ہوں کوئی اس کو پراسس کرتا ہے یا نہیں یہ انکی صوابدید ہے۔ مگر کیا یہ حقیقت نہیں کہ2017 میں غلط فیصلہ دیا اور لیا گیا ایک شخص سے انتقام لیتے ہوئے پاکستان گرداب میں پھنس گیا۔