جلسہ کرنے پر ہماری ٹانگیں نہیں دوسروں کی ٹانگیں کانپ رہی تھیں، اڈیالہ جیل صبح 7بجے ہم تو نہیں کھلوا سکتے، ہمیں تو عدالتی حکم پر بھی ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی۔پی ٹی آئی رہنماء شیخ وقاص اکرم
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پی ٹی آئی رہنماء شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ رانا ثناء اللہ بتائیں علی امین گنڈا پور کو اپروچ خود کیا تھا یا کسی کے کہنے پر رابطہ ہوا؟جلسہ کرنے پر ہماری ٹانگیں نہیں دوسروں کی ٹانگیں کانپ رہی تھیں، اڈیالہ جیل صبح 7بجے ہم تو نہیں کھلوا سکتے، ہمیں تو عدالتی حکم پر بھی ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی۔
انہوں نے نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جلسہ کرنا کوئی مسئلہ نہیں تھا، جلسہ تو ہم نے کرلینا تھا م ہزاروں لوگ پنجاب سے آرہے تھے، پنجاب ہر بار نکلا، اگر جلسہ ناکام ہوتا تو اتنے بندوں کو ایم پی او کے تحت پکڑا کیوں گیا؟ اگر جلسہ ناکام ہورہا ہوتا تو گرفتاریاں نہ کی جاتیں، رینجرز سے مدد نہ مانگی جاتی۔
پی ٹی آئی جلسہ ملتوی کرنے کا فیصلہ علی امین گنڈا پور نے نہیں کیا۔
جلسہ ملتوی نے کی خبر میرے لئے بھی حیران کن تھی، بیرسٹر عقیل نے خود کہ حکومت نے علی امین گنڈاپور سے رابطہ کیا، عطا تارڑ نے بھی علی امین گنڈا پور سے رابطہ کیا، علی امین گنڈاپور نے ایک ہی راستہ دکھایا کہ بانی پی ٹی آئی سے رابطہ کریں۔ اڈیالہ جیل صبح 7بجے ہم تو نہیں کھلوا سکتے، حکومت ہی کھلوا سکتی ہے۔ ہمیں تو عدالتی حکم پر بھی ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی ۔
رانا ثناء اللہ بتائیں علی امین گنڈا پور کو اپروچ خود کیا تھا یا کسی کے کہنے پر رابطہ ہوا؟ہمارے انتظامات مکمل تھے، 27ہزار لوگ اسلام آباد آچکے تھے، جلسہ گاہ تیار تھی۔ عمران خان نے انتشار سے بچنے کیلئے جلسہ ملتوی کیا۔ مزید برآں مرکزی رہنماء پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے اسلام آباد میں میڈیا سے مختصر کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت ہر کام چھپا کر کرتی ہے چاہے قانون سازی ہی ہو، دنیا میں قانون سازی کبھی بھی چھپا کر نہیں کی جاتی۔
انہوں نے کہا کہ واضح کرچکے ہیں کہ کسی بھی ایکسٹینشن کی مخالفت اور مزاحمت کریں گے۔ اسی طرح پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماء علی محمد خان نے کہا کہ سیاسی استحکام کیلئے سیاسی لیڈر سے بات کرنا ہوگی، کیا آج محسن نقوی نے امن وامان قائم کرلیا، محسن نقوی سے تو کرکٹ نہیں سنبھل رہی ۔اندرونی لڑائی کی وجہ سے بیرونی سرمایہ کاری نہیں آرہی، آج انڈسٹری بند ہورہی ہے، لڑائی کے گھر میں کوئی پیسا نہیں لگاتا ، سرمایہ کاری کیلئے ملک میں امن وامان لانا پڑے گا، اس کیلئے سیاسی لیڈر سے بات کرنا پڑے گی۔
علی محمد خان نے کہا کہ جلسے کیلئے ہمارے تمام انتظامات مکمل تھے، ہمارے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور سر پر کفن باندھ کر نکلے تھے، کیا ہوجاتا کہ اگر ایک جلسہ ہوجاتا ، آپ جمہوریت کوکس طرف لے کر جارہے ہیں؟نہ ہم کسی الیکشن کے التواء کے حق میں ہیں اور نہ ہی کسی ایکسٹینشن کے حق میں ہیں۔