یہ حکومت ہر کام چھپا کر کرتی ہے چاہے قانون سازی ہی ہو، دنیا میں قانون سازی کبھی بھی چھپا کر نہیں کی جاتی۔مرکزی رہنماء پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) مرکزی رہنماء پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ واضح کرچکے ہیں کہ کسی بھی ایکسٹینشن کی مخالفت اور مزاحمت کریں گے۔ انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے مختصر کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت ہر کام چھپا کر کرتی ہے چاہے قانون سازی ہی ہو، دنیا میں قانون سازی کبھی بھی چھپا کر نہیں کی جاتی۔انہوں نے کہا کہ واضح کرچکے ہیں کہ کسی بھی ایکسٹینشن کی مخالفت اور مزاحمت کریں گے۔
اسی طرح پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماء علی محمد خان نے کہا کہ سیاسی استحکام کیلئے سیاسی لیڈر سے بات کرنا ہوگی، کیا آج محسن نقوی نے امن وامان قائم کرلیا، محسن نقوی سے تو کرکٹ نہیں سنبھل رہی ۔ اندرونی لڑائی کی وجہ سے بیرونی سرمایہ کاری نہیں آرہی، آج انڈسٹری بند ہورہی ہے، لڑائی کے گھر میں کوئی پیسا نہیں لگاتا ، سرمایہ کاری کیلئے ملک میں امن وامان لانا پڑے گا، اس کیلئے سیاسی لیڈر سے بات کرنا پڑے گی۔
علی محمد خان نے کہا کہ جلسے کیلئے ہمارے تمام انتظامات مکمل تھے، ہمارے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور سر پر کفن باندھ کر نکلے تھے، کیا ہوجاتا کہ اگر ایک جلسہ ہوجاتا ، آپ جمہوریت کوکس طرف لے کر جارہے ہیں؟نہ ہم کسی الیکشن کے التواء کے حق میں ہیں اور نہ ہی کسی ایکسٹینشن کے حق میں ہیں۔ مزید برآں تحریک انصاف نے مخصوص نشستوں کے فیصلے پر عمل در آمد کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا، اس سلسلے میں تحریک انصاف کی جانب سے عزیر بھنڈاری ایڈووکیٹ نے متفرق درخواست دائر کی ہے، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن کی وضاحت کی درخواست مسترد کی جائے، الیکشن کمیشن کو آزاد ارکان کے وابستگی کے سرٹیفکیٹ منظور کرنے کا حکم دیا جائے، الیکشن کمیشن کو 12 جولائی کے مختصر فیصلے پر عمل کا حکم دیا جائے۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مخصوص نشستوں کے کیس میں سپریم کورٹ میں نظرثانی درخواست دائر کی ہوئی ہے، الیکشن کمیشن کی جانب سے دائر نظرثانی درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ الیکشن کمیش نے کسی قانونی و عدالتی فیصلے کی غلط تشریح نہیں کی، آئین و قانون کے مطابق اپنی ذمہ داری سرانجام دی، سپریم کورٹ الیکشن کمیشن کے آئین آرٹیکل 218 میں مداخلت نہیں کر سکتی، حتیٰ کہ آئین کی غلط تشریح پر معاملہ آئینی ادارے کو ریمانڈ کیا جانا چاہئے، پی ٹی آئی کے 39 ارکان کی حد تک فیصلے پر عمل کر دیا ہے، سپریم کورٹ انصاف 12 جولائی کے فیصلے پر نظرثانی کرتے ہوئے فیصلہ واپس لے۔
بتایا جارہا ہے کہ مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے حوالے سے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت الیکشن کمیشن کا اجلاس ہوا، اجلاس میں کمیشن کے ارکان کو فیصلے کے بعد کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔