ہمارا پلان تھا کہ تمام صوبے اپنے حصے کی شیئرنگ کریں اور 5روپے کا مستقل ریلیف فراہم کریں

پنجاب 45ارب ، سندھ 10ارب ، خیبرپختونخواہ 8 اور بلوچستان 2 ارب شیئرنگ کریں تو 65 ارب بنتے ہیں، رقم سے صفر سے 500 یونٹس تک تمام صارفین کومستقل ریلیف مل سکتا ہے، وزیرتوانائی سندھ ناصر حسین شاہ

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) وزیرتوانائی سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ ہمارا پلان تھا کہ تمام صوبے اپنے حصے کی شیئرنگ کریں اور 5 روپے کا مستقل ریلیف فراہم کریں، پنجاب 45 ارب ، سندھ 10 ارب ، خیبرپختونخواہ 8 اور بلوچستان 2 ارب شیئرنگ کریں تو 65 ارب بنتے ہیں، رقم سے صفر سے500یونٹس تک تمام صارفین کومستقل ریلیف مل سکتا ہے۔
انہوں نے نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ الفاظ کا چناؤ مناسب نہیں رہا، میں اپنی سائیڈ کی بات کروں تو الفاظ مناسب نہیں تھے وزیراعلیٰ کہنا کچھ اور چاہ رہے تھے لیکن کہہ کچھ اور گئے، جس پر ہماری بہن مریم نواز نے محسوس کیا ہوگا اور پھر جواب کچھ زیادہ سخت دے دیا، لیکن ان کو بھی اس طرح کی بات نہیں کرنی چاہیئے تھی، وزیراعظم نے جو بات کی وہ بالکل درست کہ اگر کوئی صوبہ اپنی عوام کو ریلیف دیتا ہے تو دوسروں کو بھی دینا چاہیے، دیکھیں اگر کوئی صوبہ عوام کو ریلیف دیتا ہے تو ہمیں تنقید نہیں کرنی چاہییے لیکن مراد علی شاہ نے جو بات کی اس کی وجہ ہے وہ یہ کہ جیسے آئی پی پیز کی وجہ سے بجلی کے مہنگے بل آرہے، ٹیرف مہنگا ہے، اس کو کیسے بہتر کیا جائے اور عوام کی اس سے کیسے جان چھڑائی جائے۔
ہماری قیادت نے کہا کہ اس حوالے سے کچھ کریں ، آئی یم ایف کی کچھ قدغن ہیں، 30اگست کو ا ن کی میٹنگ ہے، ہم نے پلان بنایا تھا کہ اگر تمام صوبے مل کر کوئی پلان کرتے، یہ سب باتی زیرغور تھیں، جس طرح پنجاب حکومت نے کیا۔اگر شیئرنگ دیکھی جائے تو پنجاب کا 45ارب ، سندھ کا 10ارب ، خیبرپختونخواہ 8سے زائد اور بلوچستان کا 2ارب بن رہا تھا، یعنی مجموعی طور پر 65ارب بنتے ہیں، مراد علی شاہ کافی عرصہ توانائی کے منسٹر رہے ، اگر 77ارب مل کر آئی پی پیز کی مد میں دیتے توصفر سے500 یونٹس تک صارفین کو 5 روپے کا مستقل ریلیف مل سکتا ہے،ان کا ٹیرف مستقل بنیادوں پرنیچے آسکتا تھا، لیکن پھر وہی بات کہ دو ماہ بعد سردیاں آجائیں گی، اور بجلی کی ضرورت کم ہوجائے گی۔
ہم چیئرمین بلاول بھٹو کی سربراہی میں ہم پورا پلان بنا رہے ہیں،جس میں بجلی بلوں میں کمی، سولرائزیشن ، ونڈ سے بجلی بنانا شامل ہے۔