شکیل خان کی حمایت میں عاطف خان اور جنید اکبر بھی میدان میں آگئے

شکیل خان 10 سال کابینہ میں ساتھ رہے آج تک ان سے زیادہ ایماندار وزیر نہیں دیکھا،عاطف خان، حلف اٹھاتا ہوں شکیل خان انتہائی ایماندار شخص ہیں شکیل چور ہوتا تو کبھی بھی بانی پی ٹی آئی کے پاس جا کر چوری کی شکایت نہیں کرتا،جنید اکبرکی گفتگو

پشاور( نیوز ڈیسک ) خیبرپختونخواہ کے صوبائی وزیر تعمیرات و مواصلات شکیل خان کے استعفیٰ کے بعد پی ٹی آئی کے رہنماءعاطف خان اور جنید اکبربھی ان کی حمایت میں میدان میں آگئے،سابق صوبائی وزیر اور رکن قومی اسمبلی عاطف خان کا کہنا ہے شکیل خان 10 سال کابینہ میں ساتھ رہے۔ آج تک ان سے زیادہ ایماندار وزیر نہیں دیکھا۔ جیل میں بانی پی ٹی آئی کے پوچھنے پر انہوں نے خیبرپختونخواہ کابینہ میں کرپشن کی نشاندہی کی تھی۔
شکیل خان کے خلاف سازش کی گئی جس کے دو کرداروں کو وقت آنے پر بے نقاب کریں گے۔رکن قومی اسمبلی جنید اکبر نے کہا کہ حلف اٹھاتا ہوں سابق وزیر شکیل خان انتہائی ایماندار شخص ہیں۔شکیل چور ہوتا تو کبھی بھی بانی پی ٹی آئی کے پاس جا کر چوری کی شکایت نہیں کرتا۔
اگر میں غلط بیانی کروں تو مجھ پر اور میرے بچوں پر اللہ پاک کا عذاب ہو۔میں وہ بندہ نہیں جو خود ایمانداری کا ڈرامہ کرو اور دوستوں کے کرپشن پر پردہ ڈالو۔

10 سال وزیر ہوکر بھی آج تک اس کے پاس ذاتی گاڑی نہیں اور آج بھی وہ اپنے سکیورٹی گارڈز اور پی ایس کا مقروض ہوتا ہے۔ چوری کا سراغ لگانے کے طریقہ کار سے اختلاف کرتا ہوں۔واضح رہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور سے اختلافات کے باعث خیبرپختونخواہ کے صوبائی وزیر برائے کمیونیکیشن اینڈ ورس شکیل احمد خان اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے ۔مستعفی صوبائی وزیر نے اپنا استعفیٰ وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کو بھجوادیاتھا۔
اس حوالے سے شکیل خان کا کہنا ہے کہ کابینہ سے استعفیٰ دینے کی وجوہات ایوان میں بتاﺅں گا۔میں اپنے آپ کو تمام فورمز پر احتساب کیلئے پیش کرتا ہوں۔صوبائی وزیر شکیل خان نے الزام عائد کیا تھاکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا ہ کسی اور کے اشاروں پر کام کر رہے ہیں۔ صوبائی حکومت اپنے بنیادی اصولوں اور وعدوں پر سمجھوتا کر رہی ہے۔ حکومت اپنے اصولی مو¿قف سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔
خراب حکمرانی اور بدعنوانی نے پارٹی کا منشور تباہ کردیا ہے۔شکیل خان کایہ بھی کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ وزیراعلیٰ ان کے محکمے میں مداخلت کر رہے تھے۔ صوبے میں کرپشن اور بیڈ گورننس کے باعث کام نہیں کر پا رہا تھا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سے اختلافات اصولوں کی بنیاد پر ہیں لیکن میرا ووٹ بانی پی ٹی آئی کا ہے۔ صوبے میں کرپشن اور بیڈگورننس کے خلاف آواز بلند کرنے کی کوشش کرتا رہوں گا۔