عمران خان اور بشری بی بی کے خلاف القادرٹرسٹ ریفررنس کی سماعت 17 اگست تک ملتوی

نیب کے تفتیشی افسر میاں عمر ندیم پر آج پانچویں مرتبہ بھی جرح نہ ہوسکی‘وکلاءصفائی کی درخواست پر نیب کی بورڈ میٹنگ کی مصدقہ نقول فراہم کرنے کی درخواست منظور

راولپنڈی( نیوز ڈیسک ) راولپنڈی احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کے خلاف القادرٹرسٹ ریفررنس کی سماعت 17 اگست تک ملتوی کردی ہے‘ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کی، نیب کے تفتیشی افسر میاں عمر ندیم پر آج پانچویں مرتبہ بھی جرح نہ ہوسکی.
سماعت کے دوران وکلا صفائی کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کردی گئی وکلاءنے کہا کہ عدالت نے نیب کی بورڈ میٹنگ سے متعلق جو ہماری درخواست خارج کردی ہے اس کی مصدقہ نقول ہمیں فراہم نہیں کی گئی انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہمارے متعدد کیس لگے ہیں لہذا سماعت ملتوی کی جائے.
عدالت نے وکلا صفائی کو گزشتہ سماعت کے آرڈر کی مصدقہ کاپی فراہم کرنے کی درخواست منظور کرلی سماعت کے دوران بشری بی بی روسٹرم پر آگئیں، انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ نیب نے نئے توشہ خانہ کیس میں مجھے سوال نامہ دیا تھا لیکن جیل حکام میرے کمرے سے سارے کاغذات اٹھا کر لے گئے ہیں میں نیب کے سوال نامے کا جواب تیار کررہی تھی نیب والے پھر کہتے ہیں یہ شامل تفتیش نہیں ہورہے.

عدالت نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کو نیب کے کاغذات بشری بی بی کو واپس کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی یاد رہے کہ 12 اگست کو احتساب عدالت اسلام آباد نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کی جانب سے دائر ریفرنس کو شکایت کی سطح پر بند کرنے کے 2020 کے فیصلے سے متعلق ریکارڈ عدالت میں پیش کرنے کی درخواست مسترد کردی تھی.
القادر ٹرسٹ کیس میں الزام لگایا گیا ہے کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کی جانب سے حکومت پاکستان کو بھیجے گئے 50 ارب روپے کو قانونی حیثیت دینے کے عوض بحریہ ٹاو¿ن لمیٹڈ سے اربوں روپے اور سینکڑوں کنال مالیت کی اراضی حاصل کی یہ کیس القادر یونیورسٹی کے لیے زمین کے مبینہ طور پر غیر قانونی حصول اور تعمیر سے متعلق ہے جس میں ملک ریاض اور ان کی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کے کیس میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کے ذریعے 140 ملین پاﺅنڈ کی وصولی میں غیر قانونی فائدہ حاصل کیا گیا.