ایکسٹینشن کی آڑ میں کچھ کام کرنے والے بنگلادیش سے سبق سیکھ لیں

اب کسی ایکسٹینشن کی کوئی گنجائش نہیں، پی ٹی آئی کیخلاف سازش کرنے والوں کو ناکامی ہوگی، فوج کا اپنا اسٹرکچر ہے، افسران کیخلاف احتساب پر سوال نہیں اٹھا سکتے۔ پی ٹی آئی رہنماء بیرسٹر گوہر خان

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ اب کسی ایکسٹینشن کی کوئی گنجائش موجود نہیں ہے، ایکسٹینشن کی آڑ میں یہ کام کرنے والے بنگلادیش سے سبق سیکھ لیں، پی ٹی آئی کیخلاف سازش کرنے والوں کو ناکامی ہوگی۔ انہوں نے فیض حمید کی گرفتاری پر اپنے ردعمل میں کہا کہ فوج کا اپنا اسٹرکچر مضبوط ادارہ اور ان کا اپنا طریقہ کار ہے، سویلین کیخلاف کاروائی کا اپنا طریقہ کار ہے فوج کا اپنا طریقہ ہے، فوج اپنے افسران کیخلاف اپنے کوڈ آف کنڈکٹ کے مطابق ایکشن لیتی ہے۔
فوج جیسے مرضی ادارے میں احتساب کرے سوال نہیں اٹھا سکتے۔ اسی طرح اسلام آباد میں پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے خلاف کئی سازشیں ہوئیں، پہلا پلان یہ تھا کہ ان سے انتخابی نشان لے لیں، یہ نظریہ ختم ہوجائے گا لیکن الحمداللہ 8 فروری کو عوام نے اس پلان کو ناکام بنادیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے خلاف پلان بی کے تحت کوشش کی گئی کہ مخصوص نشستیں انہیں نہ دی جائیں لیکن اس میں بھی انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، اب دوبارہ گنتی کی آڑ میں ہماری سیٹیں ہم سے چھینیں جارہی ہیں کہ کسی طرح ہماری جیتیں ہوئی نشستوں کو شکست میں تبدیل کردیا جائے، مسلم لیگ ن کے ایم این ایز کی بحالی کا فیصلہ درست نہیں، ہمیں سپریم کورٹ کے فیصلے پر شدید تحفظات ہیں، اس حوالے سے ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اور اس فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کریں گے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ لودھراں میں جس وقت نوٹی فکیشن ہوا اور دوبارہ گنتی کا نوٹس آیا تو ایک دن کے اندر 4 گھنٹوں میں دوبارہ گنتی کے ذریعے ووٹ ایک لاکھ 34 ہزار سے کم کرکے ایک لاکھ 20 ہزار کردیے گئے، سپریم کورٹ کو چاہیے تھا کہ اس کو بڑے تناظر میں دیکھتے، الیکشن کمیشن کے کردار کو دیکھتے جو صاف اور شفاف الیکشن کروانا ہے، اگر الیکشن کمیشن اس میں ناکام ہوجاتا ہے اور تھیلوں کی حفاظت نہیں کرپاتا تو ہائیکورٹ کا فرض بنتا ہے کہ اس میں مداخلت کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک بات ضرور کہنا چاہوں گا کہ اب کسی کی مدت ملازمت میں توسیع کی کوئی گنجائش نہیں ہے، ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آنے والے چیف جسٹس کا فوری طور پر نوٹی فیکیشن جاری کیا جائے، جو لوگ اپنی گرفت دوسروں کو شکست دے کر مضبوط کرتے ہیں، جو لوگ ایکسٹینشن کی آڑ میں یہ سب کرتے ہیں انہیں بنگلہ دیش سے سبق حاصل کرنا چاہیے، خلق خدا کو جب آپ روکیں گے تو خلق خدا بول اٹھتی ہے اور یہاں بھی یہ موقع ہے خلق خدا بولے گی، پی ٹی آئی کے خلاف سازشیں کرنے والوں کو ناکامی ہوگی۔