لاہور کی انسداد دہشتگردی نے پی ٹی آئی رہنماءکی حاضری معافی کی درخواست مسترد کر دی،عدالت نے ملزمان کو آئندہ سماعت پر ٹرائل کیلئے جیل میں پیش کرنے کا حکم دیدیا
لاہور( نیوز ڈیسک ) لاہور کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے تھانہ شادمان حملے سمیت 9مئی کے مقدمات میں پی ٹی آئی رہنماءصنم جاوید کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے، عدالت میں تھانہ شادمان حملے سمیت9مئی کے دیگرمقدمات پر سماعت ہوئی۔عدالت نے صنم جاوید کی حاضری معافی کی درخواست مسترد کردی اور ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے۔
بعد ازاں عدالت نے ملزمان کو آئندہ سماعت پر ٹرائل کیلئے جیل میں پیش کرنے کا حکم دیدیا۔عدالت نے کہا کہ ملزمان کے غیر حاضر ہونے سے ٹرائل تاخیر کا شکار ہو رہا ہے۔عدالت نے روبینہ جمیل کی حاضری معافی کی درخواست مستردکردی جس کے بعد روبینہ جمیل حاضری معافی کی درخواست خارج ہونے پرعدالت پہنچ گئی جبکہ عائشہ علی بھٹی بھی اپنی حاضری معافی کی درخواست مسترد ہونے پر عدالت میں پیش ہوگئیں جس کے بعد عدالت نے انہیں دونوں خواتین کے وارنٹ گرفتاری جاری نہیں کئے۔
دریں اثناءانسداد دہشت گردی عدالت نے جناح ہاوس، تھانہ شادمان اور عسکری ٹاور حملہ جلاو گھیراو اور توڑ پھوڑ کے مقدمات میں فوادچودھری،اسدعمر،مسرت جمشید سمیت دیگر رہنماوں کی ضمانتوں میں توسیع کردی۔جناح ہاوس، تھانہ شادمان اور عسکری ٹاور حملہ جلاو گھیراو اور توڑ پھوڑ کے مقدمات کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج خالد ارشد نے کی۔
فواد چودھری ، اسد عمر ،مسرت جمشید اور جمشید اقبال چیمہ کی حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی گئی جبکہ جناح ہاوس حملہ کیس میں 43 ملزمان کی ضمانتوں میں 7 ستمبر تک توسیع کا حکم جاری کردیا۔تھانہ شادمان جلاو گھراو کیس میں 11ملزمان کی ضمانتوں میں 11 ستمبر تک توسیع کی گئی جبکہ زمان پارک کے سامنے جلاو¿ گھراو¿ کیس میں 12 ستمبر تک توسیع کا حکم جاری کردیا گیا۔عسکری ٹاور جلاو گھراو کیس میں 17 ملزمان کی ضمانتوں میں 13 ستمبر تک توسیع کا حکم جاری کیا گیا ہے جبکہ ملزمان حافظ فرحت عباس اور امتیاز محمود کی ضمانت عدم پیروی پر خارج کردی گئی۔خیال رہے کہ ملزمان کے خلاف تھانہ سرور روڈ ، تھانہ شادمان اور گلبرگ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔