اظہر مشوانی کے دونوں لاپتہ بھائیوں کو بازیاب کرا کے عدالت پیش کرنے کا حکم

یہ دیکھنا ہوگا آپ آئندہ سماعت پر کیا کہتے ہیں،جسٹس میاں گل حسن کے سماعت کے دوران ریمارکس،کیس کی مزید سماعت 13 اگست تک ملتوی

اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ایکٹوسٹ اظہر مشوانی کے دونوں لاپتہ بھائیوں کو بازیاب کرا کے عدالت پیش کرنے کا حکم دیدیا،اظہر مشوانی کے دو لاپتا بھائیوں کی بازیابی کیلئے دائر درخواست سماعت ہوئی۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اظہر مشوانی کے والد کی درخواست پر سماعت کی۔اظہر مشوانی کے بھائی پروفیسر مظہر الحسن اور پروفیسر ظہور الحسن 6 جون سے لاپتہ ہیں۔
دونوں لاپتہ بھائیوں کے والد کی طرف سے وکیل بابر اعوان اور آمنہ علی عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا کہ آج اخبار میں ہے، کیا یہ گرفتار ہیں؟ بابر اعوان نے بتایا کہ پٹشنر گرفتار نہیں ہے بلکہ یہ دو لاپتا بھائیوں کے والد ہیں۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ ٹھیک ہے وہ اور ہے جو گرفتار ہوا ہے۔وکیل بابر اعوان نے کہا کہ اظہر مشوانی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ ہیں پہلے ان کو بھی اٹھایا گیا تھا۔

دو پروفیسر بھائی 6 جون کو اٹھائے گئے جبکہ 5 جون کو رو¿ف حسن اور بیرسٹر گوہر کو بھی گرفتار کیا گیا۔ بیرسٹر گوہر کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ روف حسن کو گرفتارکر لیا گیا۔جج نے مسکراتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ گوہر گرفتار ہونا چاہتا تھا لیکن اسے گرفتار نہیں کیا گیا کیونکہ وہ کوالیفکیشن پر ابھی پورے نہیں اترتے۔بابر اعوان نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ میں ہم نے پہلے پٹیشن دائر کی جو پانچ اگست کو واپس لے لی، اسلام آباد سے خفیہ ادارے کا واٹس ایپ آیا جو ریکارڈ پر لگایا ہے۔
میسج میں کہا گیا کہ سوشل میڈیا ایکٹیویٹیز کو بند کر دیں اس کے بھائی اسلام آباد خفیہ ادارے کے پاس ہیں۔ اظہر مشوانی کی اہلیہ نے بیرون ملک جانا تھا اس کیلئے ہم نے پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی۔دوران سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ نے اظہر مشوانی کے دونوں بھائیوں کو بازیاب کرا کے عدالت پیش کرنے کا حکم دیا۔جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ دیکھنا ہوگا آپ آئندہ سماعت پر کیا کہتے ہیں۔
وکیل نے کہا کہ وزارت داخلہ نے پشاور ہائی کورٹ میں جمع جواب میں سوشل میڈیا ایکٹیویٹیز سے متعلق باقاعدہ ناراضگی کا اظہار کیا۔ موبائل نمبر سے مشوانی کو کال گئی اور بتایا گیا اس کے بھائی اسلام آباد خفیہ ادارے کے پاس ہیں۔عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ آپ کا حلقے میں رکھ رکھاو¿ ہے لیکن اب یہاں جو زیادہ گالی دیتا ہے۔ زیادہ بدزبان ہے اور جو زیادہ بدتہذیبی کرے گا وہ آگے آتا ہے۔
بہرحال اس کو سائیڈ پر کریں ایک حقیقی معاملہ تو ہے۔ وکیل بابر اعوان نے کہا کہ لاپتہ دونوں بھائیوں کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عدالت نے بابر اعوان کو ہدایت کی کہ بغیر ریمانڈ کے اپنے پاس رکھنے اور قاضی کے سامنے پیش نہ کرنے سے متعلق اسلامی نقطہ نظر سے بھی بتائیں۔بعدازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 13 اگست تک ملتوی کر دی۔