قائد پی ٹی آئی نے رکن قومی اسمبلی کی پارٹی سے برطرفی کے نوٹی فکیشن پر نظرثانی کیلئے آمادگی ظاہر کردی
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) قومی اسمبلی کے رکن شیرافضل مروت کی تحریک انصاف میں رکنیت بحال ہونے کا امکان ظاہر کردیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان نے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت کی برطرفی کے نوٹی فکیشن پر نظرثانی کیلئے آمادگی ظاہر کر دی ہے جس کے نتیجے میں رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت کی پاکستان تحریک انصاف میں واپسی کی راہ ہموار ہوچکی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سینئر رہنماؤں نے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں ملاقات کے دوران سابق وزیراعظم عمران خان کے سامنے شیرافضل مروت کا معاملہ اٹھایا، جس کے جواب میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے پارٹی رہنماؤں کو اس حوالے سے ایک ہفتے میں فیصلہ کرنے کی یقین دہانی کرائی، عمران خان کا کہنا تھا کہ شیر افضل کی برطرفی کے معاملے کا خود جائزہ لوں گا، مطمئن ہونے پر برطرفی کا نوٹیفکیشن واپس لے لوں گا۔
علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان بھی صحافیوں سے گفتگو میں شیرافضل مروت سے متعلق سوالات کا جواب دینے سے گریز کرتے رہے، راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کے دوران صحافیوں نے عمران خان سے شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالے جانے کے بارے میں 3مرتبہ سوالات کیے لیکن سابق وزیراعظم نے کسی بھی سوال کا جواب نہیں دیا اور شیر افضل مروت سے متعلق سوالات پر اپنے وکیل انتظار حسین پنجھوتہ سے گفتگو کرتے رہے، جس کے بعد صرف اتنا ہی کہا کہ ’بعد میں بات کریں گے‘۔
دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹرگوہر نے شیرافضل مروت کو پارٹی قائد عمران خان سے ملاقات کی دعوت دے دی، پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر اور رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت کی اسلام آباد میں ملاقات ہوئی، جس کے بعد پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ شیر افضل مروت کی بنیادی رکنیت کا نوٹیفکیشن جاری ہونا غلط فہمی ہے، شیر افضل مروت کا معاملہ ہمارا پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے، 2 دن صبر کر جائیں آپ کو اچھی خبر ملے گی، یہاں تو آئینی ترامیم بدل جاتی ہیں یہ تو پھر ایک نوٹی فکیشن ہے، شیر افضل مروت ہمارے ساتھ ہے اور رہے گا، میں تو کہتا ہوں ابھی چلیں اور عمران خان سے ملاقات کرلیں۔