شہباز شریف، مریم نوازیہ سب لوگ کدھر بھاگیں گے، حسینہ واجد تو بھارت چلی گئی تھیں لیکن ادھر سے ہیلی کاپٹر نہیں جائے گا۔ لاہور میں عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو
لاہور( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں دوبارہ الیکشن کا اعلان کسی بھی وقت ہو سکتا ہے۔ لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن ترمیمی ایکٹ پی ٹی آئی کا راستہ روکنے کی بھونڈی کوشش ہے، الیکشن ترامیمی بل جمہوریت کے خلاف ڈرون اٹیک ہے، جو ایکٹ پاس کیا گیا ہے وہ مکمل غلط اور منفی ہے، اس ایکٹ کو ہر جگہ چیلنج کریں گے، یہ قانون اور آئین کے بالکل منافی ہے۔
عمر ایوب کا کہنا ہے کہ فنانس کا ایک طالب علم ہوتے بتا سکتا ہوں یہ بجٹ عوام دشمن ہے، اس سے مہنگائی مزید بڑھے گی، صوابی کا جلسہ سب نے دیکھا ہے، ہمارے کسی کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے، ملک میں تازہ الیکشن ہمارا واحد مطالبہ ہے، ہمارا چرایا ہوا مینڈیٹ واپس کیا جائے، پاکستان نئے الیکشن کی طاقت رکھتا ہے، الیکشن کروانے کیلئے حکومت کے پاس پیسہ بھی ہے، ملک میں دوبارہ الیکشن کا اعلان کسی بھی وقت ہو سکتا ہے، شہباز شریف، مریم نوازیہ سب لوگ کدھر بھاگیں گے، حسینہ واجد تو بھارت چلی گئی تھیں لیکن ادھر سے ہیلی کاپٹر نہیں جائے گا۔
اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ ہم پر پورے پاکستان میں جو مقدمات بنائے گئے وہ جھوٹ پر مبنی ہیں، 9 مئی کے مقدمات جعلی اور جھوٹے کیس ہیں، توشہ خانہ کیس میں کچھ ہے ہی نہیں القادر ٹرسٹ کا کیس ہی نہیں بنتا، ورے پاکستان میں صرف 3 اہلکاروں کی وجہ سے یہ سب کچھ ہو رہا ہے، کیسز کا دارو مدار اس بات پر ہے کہ 3 پولیس اہلکاروں نے بھیس بدل کر سازش سنی، تمام کیس بالکل بوگس اور بھونڈے ہیں، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو بانی پی ٹی آئی کا کیس سننا چاہئے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عدت کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی بری ہو چکے ہیں، ڈاکٹر یاسمین راشد علیل ہیں، عالیہ حمزہ پر جھوٹے مقدمات بنائے جاتے ہیں، پیپلز پارٹی ہاتھی کے دانت دکھانے کے اور کھانے کے اور ہیں، کرپشن کا بازار جو پیپلز پارٹی گرم کر رہی ہے اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، آصف زرداری تم اور تمھارے وزیر اعلی کان کھول کر سن لو تمھارا یہ فراڈ ساری دنیا نے دیکھ لیا ہے، بلوچستان میں ڈاکٹر ماہرنگ بلوچ کے ساتھ جو رہا ہے وہ نہیں ہونا چاہیئے۔