پارلیمنٹ سپریم ضرور ہے لیکن تشریح کا اختیار سپریم کورٹ کو ہے،لیکشن ایکٹ ترمیمی بل ایسا ہی ہے جیسے یہ حکومت اقتدارمیں آئی، بہتر ہے وزیر اعظم بنگلادیش کی وزیر اعظم کو فون کر کے راستہ پوچھ لیں،رہنماء پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال
اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءبیرسٹرگوہر نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا، بہتر ہے وزیر اعظم بنگلادیش کی وزیر اعظم کو فون کر کے راستہ پوچھ لیں،قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ لوگ بانی پی ٹی آئی کا نظریہ نہیں بھولے۔
کل آپ نے عوام کا جم غفیر دیکھ لیا۔اس قانون سازی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرینگے۔ ہم نے مخصوص نشستوں سے متعلق الیکشن کمیشن کو چار درخواستیں دیں۔کاغذات نامزدگی جمع کرائے تو سازش کے تحت انتخابی نشان چھین لیا گیا اور ہمیں ہروانے کی کوشش کی لیکن ہم دو تہائی اکثریت سے جیتے۔ یہ پارلیمنٹ سپریم ضرور ہے لیکن تشریح کا اختیار سپریم کورٹ کو ہے۔
آپ ون گومیں ساری رپورٹیں رکواتے ہیں۔ کوئی بھی ڈسکشن ہوئے بغیربل پاس کراتے ہیں۔ممبران کوبھی نہیں پتاکونسی قانون سازی ہورہی ہے۔ اس ایوان میں یہ نویں قانون سازی ہورہی ہے۔ کوشش کر رہے ہیں مخصوص نشستیں انھیں مل جائیں۔انہوں نے کہا کہ یہ الیکشن ایکٹ ترمیمی بل ایسا ہی ہے جیسے یہ حکومت اقتدارمیں آئی ۔ انھوں نے فارم47 کوبدل کرکےاپنی حکومت بنالی ۔
رہنماءپی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا مزید کہنا تھا کہ یہ آج بھی ہارے ہوئے ہیں اور یہ کل بھی ہارے ہوئے تھے۔ 11 جج صاحبان نے متفقہ طور پر کہا کہ تحریک انصاف پارٹی تھی، اور ہے یہ بھی کہا مخصوص نشستوں کے ہم ہی حقدار ہیں۔ ایک دفعہ جب سپریم کورٹ نے کہہ دیا تو وہ فائنل ورڈ ہے۔ یہ جو قانون سازی ہو رہی ہے یہ نا صرف قانون اور رولز کے خلاف ہے بلکہ آئین سے بھی متصادم ہے۔
یہ ساری کوشش خواتین کی مخصوص نشستیں اور اقلیتی نشستیں چھیننے کے خلاف ہے۔مخصوص نشستوں سے متعلق الیکشن کمیشن کو چار درخواستیں دیں۔جس وقت کاغذات نامزدگی فائل کر لئے تو سازش کے تحت نشان لے لیا۔انہوں نے کہا کہ ہروانے کی کوشش کی لیکن دو تہائی اکثریت سے جیتے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ایک سیاسی جماعت ہے۔ یہ پارلیمنٹ سپریم ضرور ہے لیکن تشریح کا اختیار سپریم کورٹ کو ہے۔
اگر آپ سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھ چکے ہوتے تو یہ قانون سازی نہ کرتے۔ کیا کسی رکن کو حق ہے کہ ایسا قانون پیش کرے جو آئین کے خلاف ہو؟ اپوزیشن کو تو آپ وقت نہیں دیتے، حکومتی ارکان سے بل کا پوچھ لیں ان کو بھی کچھ نہیں پتہ۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ سپیکر سے مطالبہ ہے ہمارے جبری گمشدہ ارکان سے متعلق خصوصی کمیٹی بنائیں، ہمارا رکن اسمبلی گھر جانا چاہتا تھا نہیں جاسکا، پارلیمنٹ لاجز میں انتقال ہوا۔ ہمارے رکن اسمبلی کی موت پارلیمنٹ لاجز میں کیوں ہوئی وہ گھر کیوں نہ جاسکا۔