عمران خان کی بات درست کہ سیٹیں واپس کریں اور قیدیوں کو رہا کریں پھر مسلم لیگ ن سے بات ہوسکتی ہے، 9مئی کو جو کچھ ہوا وہ غلط تھا،تحقیقات کیلئے کمیشن بننا چاہیئے، رہنماء پی ٹی آئی چودھری مونس الٰہی
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء چودھری مونس الٰہی نے کہا ہے کہ حالات ایسے ہیں کہ عمران خان سے بات کئے بغیر معاملات آگے نہیں بڑھیں گے، عمران خان کی بات درست کہ سیٹیں واپس کریں اور قیدیوں کو رہا کریں پھر مسلم لیگ ن سے بات ہوسکتی ہے، 9مئی کو جو کچھ ہوا وہ غلط تھا،تحقیقات کیلئے کمیشن بننا چاہیئے۔
انہوں نے بیرون ملک سے نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مقتدرہ کی طرف سے ابھی جواب بالکل ناں میں نہیں آیا، عمران خان کی بات ٹھیک ہے کہ بات انہی سے ہوگی جن کے پاس اختیار ہے ، ن لیگ حکومت میں ہے ان سے کیا بات ہوگی، جو 15سے 20سیٹیں جیتے ہیں، ان سے کیا بات کریں گے؟عمران خان نے آفر کی ہے، وہ سیاسی جماعتوں سے بات کرنے کو بھی تیار ہیں لیکن پہلے ہماری سیٹیں واپس کرو پھر بات بھی کرلیں گے۔
حالات اس طرح کے ہوچکے ہیں کہ عمران خان سے بات کئے بغیر بات آگے نہیں بڑھے گی، عوام نے انتخابی نشان ڈھونڈ ڈھونڈ کر پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں کو ووٹ دیا، عوام میں غصہ تو ہے کہ ووٹ کو دیا نکلا بنگلادیش میں بھی غصہ ہی تھا، 9مئی کو جو کچھ ہوا وہ غلط تھا،حالات ایسے بن چکے کہ 100فیصد بات عمران خان یا مقتدرہ دونوں کی نہ مانی چاہیئے۔9مئی کو پی ٹی آئی کے لوگوں کی موجودگی کی تردید نہیں کررہا، لیکن انتظامیہ اور پولیس جنہوں نے روکنا تھا وہ لوگ کہاں تھے؟ تحقیقات کیلئے کمیشن بننا چاہیئے ،ہم اینٹی اسٹیبلشمنٹ نہیں ہیں، اینٹی اسٹیبلشمنٹ نہ ہم ہیں اور نہ ہی عمران خان ہیں، اگر سب جماعتیں مل بیٹھیں تو سوشل میڈیا سے متعلق بات چیت ہوسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی بات درست ہے کہ ہماری سیٹیں واپس کریں، قیدیوں کو رہا کریں پھر مسلم لیگ ن سے بات ہوسکتی ہے، جبکہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ براہ راست بھی بات ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیل میں کچھ لودو کی بات ہوتی ہے، لیکن چودھری پرویزالٰہی نے پی ٹی آئی بھی نہیں چھوڑی اور عمران خان کا ساتھ بھی نہیں چھوڑا، ہمیں ریلیف عدالت ست ملا کوئی ڈیل کا نتیجہ نہیں ہے۔جنرل باجوہ نے ہمیں کہا آپ لوگ پی ٹی آئی کے ساتھ چلے جائیں، یہ نہیں پتا کہ مشورہ مروانے کیلئے دیا تھا یا فائدے کیلئے دیا؟انہوں نے کہا کہ میں کل ملک میں واپس آجاتا ہوں اگر مجھے غائب نہیں کریں گے، مجھے وہ کمٹمنٹ دے دیں جن کے پلے کچھ ہے، کل واپس آجاؤں گا۔