یہاں ایک مافیا نہیں چاہتا پاکستان ترقی کرے، اگر کسی کام میں قوم کا فائدہ ہو تو اس سے پیچھے کیوں ہٹ جائیں؟ فوج کسی خاص سیاسی سوچ، مذہب یا مسلک کو لے کر نہیں چل رہی۔ آرمی ترجمان کی پریس کانفرنس
راولپنڈی ( نیوز ڈیسک ) ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ پاک فوج عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں میں حصہ لے رہی ہے، فوج کے افسران اور جوان اس ملک کی اشرافیہ نہیں ہے، عوام کے تعاون سے تمام چیلنجز پر قابو پالیں گے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) کے ڈی جی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مختلف امور میں قومی اور داخلہ سلامتی سے جڑے مسائل، دہشت گردی کے خلاف کیے جانے والے مؤثر اقدامات اور افواج پاکستان کی پیشہ ورانہ سرگرمیوں سے آگاہی بے حد ضروری ہے، سال 2024ء کے پہلے 7 ماہ میں کاؤنٹر ٹیررزم کے ان آپریشن کے دوران 139 بہادر افسران اور جوانوں نے جام شہات نوش کیا، پوری قوم ان بہادر سپوتوں اور ان کے لواحقین کو خراج تحسین پیش کرتی ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے افواج پاکستان، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور انٹیلی جنس ایجنیسز پاکستان کی داخلی اور بارڈر سکیورٹی کو یقینی اور دائمی بنانے کے لیے مکمل طور پر فوکسڈ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ہماری کامیاب جنگ آخری دہشت گرد اور اس سے جڑی دہشت گردی کے خاتمے تک جاری رہے گی، خواتین و حضرات، کاؤنٹر ٹیررزم اور فوجی آپریشنز کے علاوہ جیسا کے پہلے کہا کہ افواج پاکستان بالخصوص پاکستان آرمی عوام کے لیے سماجی اکنامک پروجیکٹس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہے، ان میں بہت سے فلاحی کام ہیں، جیسا کہ تعلیم، صحت، فلاح و بہبود، معاشی خود انحصاری اور دیگر شعبہ جات کے پروجیکٹس، جو فوج، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تعاون سے مکمل کرتی ہے، افواج پاکستان کی خصوصی توجہ خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع اور بلوچستان کے متاثرہ علاقوں پر ہے، اس کے علاوہ فلاحی منصوبے آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں بھی جاری ہیں یا پایہ تکمیل تک پہنچائے جا چکے ہیں، دہشت گردی کے خلاف ہماری کامیاب جنگ آخری دہشت گرد اور اس سے جڑی دہشت گردی کے خاتمے تک جاری رہے گی۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ افواج پاکستان بالخصوص پاکستان آرمی عوام کے لیے سماجی اکنامک پروجیکٹس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہے، ان میں بہت سے فلاحی کام ہیں، تعلیم، صحت، فلاح و بہبود، معاشی خود انحصاری اور دیگر شعبہ جات کے منصوبے فوج، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تعاون سے مکمل کرتی ہے، افواج پاکستان کی خصوصی توجہ خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع اور بلوچستان کے متاثرہ علاقوں پر ہے، اس کے علاوہ فلاحی منصوبے آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں بھی جاری ہیں یا پایہ تکمیل تک پہنچائے جا چکے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہم سب جانتے ہیں ملک کی ترقی میں تعلیم بنیادی حیثیت رکھتی ہے، اس حقیقت کے پیش نظر افواج پاکستان کی جانب سے پاکستان کے طول و عرض بالخصوص خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے متاثرہ علاقوں میں تعلیمی وسائل کی فراہمی کے لیے جامع اقدامات کیے گئے، اس ضمن میں مختلف تعلیمی اداروں کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، خیبرپختونخوا اور خاص طور پر نئے ضم شدہ اضلاع میں 94 اسکول 12 کیڈٹ کالجز، 10 ٹیکینکل اور ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔