عوام نے دکھا دیا قومیں اپنے حقوق کیلئے لڑتی ہیں، فواد چوہدری

بنگلادیش کے لوگوں کو مبارکباد اور سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے بتادیا قوم اپنے حقوق کیلئے آواز بلند کرنا جانتی ہے،سابق وفاقی وزیر کا شیخ حسینہ واجد کے استعفیٰ دینے پر ردعمل

اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عوام نے دکھا دیا قومیں اپنے حقوق کیلئے لڑتی ہیں، بنگلادیش کے لوگوں کو مبارکباد اور سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے بتادیا قوم اپنے حقوق کیلئے آواز بلند کرنا جانتی ہے،بنگلہ دیش میں کوٹہ سسٹم کیخلاف پرتشدد احتجاج کے بعد شیخ حسینہ واجد کے استعفیٰ دینے پر اپنے ردعمل میں سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ عوام کی جانب سے ہونے والے پرتشدد احتجاج بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی حکومت کولے ڈوبا۔
عوامی طاقت بنگلہ دیشی وزیراعظم کو لے ڈوبی اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عوام جب سڑکوں پر نکل آتے ہیں تو پھر ان کو روکنا مشکل ہو جاتا ہے ۔یادرہے کہ اس سے قبل ملک میں ایک ماہ سے جاری پرتشدد مظاہروں اور متعدد ہلاکتوں کے بعد بنگلادیشی وزیراعظم حسینہ واجد استعفیٰ دے کر ملک چھوڑ گئیں تھیں۔
بھارت میں موجود بنگلادیشی ہائی کمیشن نے وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے مستعفی ہونے کی تصدیق کی تھی۔

بنگلہ دیش میں عوامی احتجاج رنگ لے آیا تھا۔ وزیراعظم حسینہ واجد نے عہدے سے استعفی دیا تھا اور ڈھاکا میں اپنی رہائش گاہ سے بھارت روانہ ہو گئی تھیں۔بتایاگیا تھا کہ اس سے قبل بنگلہ دیشی آرمی چیف نے بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) سمیت بڑی سیاسی جماعتوں سے بات چیت کی تھی۔ ان کاکہنا تھا کہ بنگلہ دیش کے تمام فیصلے فوج کرے گی ۔ مظاہروں کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کی تحقیقات کریں گے۔
عوام پرتشدد اقدامات سے دور رہیں۔برطانوی میڈیا رپورٹ میں بتایاگیا تھاکہ حسینہ واجد اور ان کی بہن (وزیراعظم کی سرکاری رہائش گاہ) سے فوجی ہیلی کاپٹر میں بھارت چلی گئی تھیں۔ حسینہ واجد تقریر ریکارڈ کروانا چاہتی تھی لیکن انہیں ایسا کرنے کا موقع نہیں مل سکا۔مظاہرین نے وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی رہائش گاہ پر دھاوا بول دیاتھا ۔ جنہیں قابو کرنے کیلئے سڑکوں پر پولیس اور فوج کی بڑی تعداد موجود تھی۔
خبر ایجنسی کا یہ بھی بتانا تھا کہ شیخ حسینہ واجد کے مستعفی ہونے پر بنگلا دیش کے دارالحکومت ڈھاکا کی سڑکوں پر مظاہرین جشن منا رہے تھے۔ ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے تھے۔خبرایجنسی کے مطابق بنگلہ دیش میں غیرمعینہ تک کیلئے کرفیو نافذ کردیا گیاتھا۔ بنگلہ دیشں میں کوٹہ سسٹم مخالف طلبہ کی جانب سے سول نافرمانی کی تحریک کے اعلان کے بعد پرتشدد مظاہروں میں مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 300 تک جا پہنچی تھی۔ بنگلہ دیش کے مقامی میڈیا کے مطابق ان جھڑپوں میں 14 پولیس افسران سمیت 95 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے جبکہ مجموعی طور پر حکومت مخالف احتجاج سے اب تک 300 افراد جاں بحق ہوچکے تھے۔