جب حکومت ہی اسٹبلشمنٹ چلا رہی ہے تو مذاکرات بھی ان سے ہوں گے، لطیف کھوسہ

17 سیٹوں والوں کو وزیراعظم بنوا دیا، نواز شریف بھی ہارا، مریم بھی ہاری، شہباز شریف بھی ہارا ہوا ہے۔ پی ٹی آئی رہنماء کی میڈیا سے گفتگو

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) سابق گورنر پنجاب اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ جب حکومت ہی اسٹبلشمنٹ چلا رہی ہے تو مذاکرات بھی ان سے ہوں گے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 17 سیٹوں والوں کو وزیراعظم بنوا دیا، نواز شریف بھی ہارا، مریم بھی ہاری، شہباز شریف بھی ہارا ہوا ہے، ملک میں جب حکومت ہی اسٹبلشمنٹ کی ہو تو مذاکرات بھی ان ہی سے ہوں گے کیوں کہ انہوں نے ہی جعی فارم 47 دیکھ کر ان کو حکومت دی ہے، مریم نواز پنجاب میں ایک سپاہی کی تبادلہ نہیں کرسکتی۔
ایک سوال کے جواب میں سابق گورنر پنجاب نے کہا کہ مخصوص نشستوں سے متعلق حکومت نے کل جو بل پیش کیا جس کمیٹی میں گیا اس کمیٹی کا حصہ میں بھی ہوں، ہم اس کمیٹی میں اس بل کی بھرپور مخالفت کریں گے، اس بل کو پارلیمانی کمیٹی سے پاس نہیں ہونے دیں گے، اس کے علاوہ ہم مخصوص نشستوں سے متعلق کل قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے والے بل کو عدالت بھی لے جائیں گے۔
رہنماء پی ٹی آئی لطیف کھوسہ یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ کسی ادارے میں ایڈہاک ازم قابل قبول نہیں، ایڈہاک ازم بدنیتی کی بنیاد پر ہوتی ہے، کوئی ایسی چیز نہیں ہونے دیں گے جس سے انصاف پر قدغن لگتی ہو، ایڈہاک ججز کا بل پارلیمانی کمیٹی میں مسترد کر دیں گے، اس وقت عوام کی حالت پتلی ہے اور وزیر اعلی پنجاب 150 گاڑیوں کے جلوس میں چلتی ہیں، حکمران عوام کے پیسے پرعیاشی کررہے ہیں، آئی پی پیز میں اربوں کا ڈاکہ مارا جا رہا ہے، پاکستان میں مارا ہوا ڈاکہ کسی صورت ان کے پاس نہیں رہنے دیں گے، لوٹی رقم واپس لائیں گئے، ملک کو 3 بار لوٹنے کے بعد چوتھی بار لوٹا جا رہا ہے، پاکستان کی 3 نسلیں پہلے گروی رکھی جاچکی ہیں، 3 کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ معیشت کا یہ عالم ہے کہ لوگ بجلی کے بل ادا نہیں کرسکتے، زیورات گروی رکھ کر بجلی کے بل ادا کیے جا رہے ہیں، مہنگائی اور بجلی کے بلوں میں اضافے کی وجہ سے لوگوں نے سکولوں سے بچوں کواٹھا لیا، چوری شدہ عوامی مینڈیٹ سے حکومت فلاح کا کوئی کام نہیں کر سکتی، ایک سابق نگراں وزیراعظم کا ان کے بارے میں کہنا ہے فارم 47 کا کچھا چھٹا کھول دیا تو حکمران منہ دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے، حکمرانوں کو چیلنج کرتا ہوں کہ پروٹوکول کے بغیر کوئی حاکم عوام میں جا کر دکھا دے، اگر کوئی حکمران چلا جائے تو میں سیاست چھوڑ دوں گا۔