رﺅف حسن کواڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا

پیکا ایکٹ کی خصوصی عدالت نے روف حسن کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جیل بھجوانے کے احکامات جاری کئے تھے

روالپنڈی ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری اطلاعات روف حسن کو اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا،جوڈیشل مجسٹریٹ شبیر بھٹی نے پی ٹی آئی رہنما روف حسن کو 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کے احکامات جاری کئے تھے۔پیکا ایکٹ کی خصوصی عدالت نے روف حسن کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جیل بھجوانے کے حکم دیا تھا۔
روف حسن پر سوشل میڈیا نیٹ ورک پر ریاست مخالف پراپیگنڈا کرنے کا الزام ہے۔2روزہ ریمانڈ پورا ہونے پر انہیں گزشتہ روز عدالت میں پیش کیا گیا تھا ۔خیال رہے کہ گزشتہ روزاسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے پی ٹی آئی کے مرکزی ترجمان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعامسترد کرتے ہوئے انہیںجوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کے احکامات جاری کئے تھے۔
روف حسن اور دیگر کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ شبیر بھٹی کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ وکیل سینیٹر علی ظفر، علی بخاری و دیگر بھی عدالت میں پیش ہوئے تھے جب کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے پروسیکیوٹر شیخ عامر عدالت کے روبرو پیش ہوئے تھے۔ایف آئی اے پراسیکیوٹر کا کہنا تھا ٹیکنیکل رپورٹ موصول ہوئی ہے۔
تمام ملزمان ایک دوسرے سے رابطے میں تھے۔پی ٹی آئی وکیل علی ظفر کا کہنا تھا روف حسن و دیگر کا 7 روز کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہو چکا، روف حسن کی طبیعت ٹھیک نہیں، ان کا چیک اپ کرایاجائے۔ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے روف حسن کے مزید 5 روزکے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تاہم پیکا ایکٹ کی خصوصی عدالت نے روف حسن کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے تمام ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم جاری کیا تھا۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی ترجمان روف حسن جنہیں گزشتہ پیر کو گرفتار کیا گیا تھا اور ابتدائی طور پران کا 2 روزہ ریمانڈدیا گیا تھا جس کے بعد ایف آئی اے نے عدالت سے مزید ریمانڈ کی استدعا کی گئی گئی جس کے بعد عدالت نے ان کے جسمانی ریمانڈ میں مزید3 دن کی توسیع کر دی تھی اور پھر مزید تفتیش کیلئے مزید دو دن کے ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کیاگیاتھا۔ایف آئی اے کی جانب سے درج ایف آئی آر میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پی ٹی آئی کارکن احمد وقاص جنجوعہ نے پوچھ گچھ کے دوران انکشاف کیا کہ وہ پارٹی کی قیادت اور میڈیا سیل کے ارکان کے ساتھ مل کر ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث تھے۔