اسلام آباد: ( نیوز ڈیسک ) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے دور میں بجلی17روپےفی یونٹ تھی اور آج 85 روپے ہے ، 70 فیصد پاور پروجیکٹس امپورٹڈ فیول پر لگائے گئے۔
اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنما عمرایوب نے شبلی فراز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم آج کچھ حقائق پیش کرنا چاہتے ہیں،میں خود چند سال وزیر انرجی رہا ہوں، وزیراعظم شہبازشریف اٹھ کر آج کہتے ہیں آج اس سیکٹر کو 50ارب روپے دیں گے، ان 50ارب روپے سے کچھ نہیں بنتا۔
عمر ایوب نے کہا کہ آئی پی پیز کے معاملے پر شبلی فراز صاحب نے پورا پیپر لکھا تھا، بانی پی ٹی آئی کی حکومت میں بجلی کا نرخ 17روپے تھے، آپ کا ریٹ آف ریٹرن ڈالر میں فکس کیا گیا ہے، آپ کو پتہ ہونا چاہیے مجرم کون ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آپ کے 70فیصد پراجیکٹ امپورٹڈ فیول پر لگادیئے ہیں، جہاں جہاں لوڈ سینٹر ہے وہاں پاور پلانٹ ہونے چاہئیں، آج پاکستان میں بجلی بنانے کی صلاحیت 43ہزار میگاواٹ ہے، اس وقت آپ کی مانگ ختم ہوچکی ہے کیونکہ معیشت چل نہیں رہی۔
ان کاکہنا تھا کہ یہ حکومت لوگوں کو بجلی فراہم نہیں کرنا چاہ رہی، یہ گردشی قرضے کو اس طرح سے کنٹرول کرنا چاہ رہے ہیں، اس حکومت نے خیبر پختونخوا کے ساتھ دشمنی شروع کی ہوئی ہے، ان سے سرکولر ڈیٹ کنٹرول نہیں ہورہا، ہم نے اپنے دور میں سرکولر ڈیٹ بہت کم کردیا تھا، آج سرکولر ڈیٹ 45سے50ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔
اس موقع پرپی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے کہاکہ انرجی سیکٹر کا مسئلہ ہمارے سروں سے اوپر چلا گیا ہے، جو ملک میں 40سال سے مسلط ہیں یہ سب ان کی وجہ سے ہوا، آئی پی پیز کی بنیاد پیپلز پارٹی کے دور میں رکھی گئی،پھر ن لیگ کے دور میں معاہدے ہوئے، حکمرانوں غریب عوام کا خون چوس رہے ہیں، ان کی نیتوں میں فتور تھا، انہوں نے اپنے فائدے کو دیکھا۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ انہوں نے معاہدوں میں مہنگے پاور پلانٹس خریدے، آج ان کی 7پشتیں بھی مفت کا پیسہ کھائیں گی، جو چیز 100روپے کی مل رہی تھی آپ نے اس کو 130روپے کا خریدا، اس چیز کی بنیاد پر ہی بہت بڑا ڈاکا ڈالا گیا،جس کا خمیازہ پاکستان کے عوام بھگت رہے ہیں۔