مخصوص نشستوں پر پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کا حلف روکنے کی تیاری

حکومت قومی اسمبلی میں قانونی مسودہ پیش کرے گی، جس کے نتیجے میں تحریک انصاف کیلئے قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں میں مخصوص نشستوں پر اپنے ارکان کو رکنیت دلانا ممکن نہیں رہے گا۔ رپورٹ

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) حکومت نے مخصوص نشستوں پر پاکستان تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کا حلف روکنے کی تیاری کرلی۔ جنگ اخبار نے رپورٹ کیا ہے کہ حکومت کی جانب سے قومی اسمبلی میں ایک قانونی مسودہ پیش کیا جائے گا، حکومت پہلے دن کے نجی کارروائی کے لیے مخصوص ہونے کے باوجود قانون سازی کے لیے وہ سرکاری مسودے لائے گی، جس کے نتیجے میں پاکستان تحریک انصاف کے نامزد ارکان الیکشن کمیشن کے نوٹی فکیش کے باوجود اسمبلیوں کا حلف نہیں اٹھا سکیں گے، حکومتی ارکان اسمبلی کو اجلاس کے لئے لازمی پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے، تاہم اس سارے معاملے میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا کردار اہمیت اختیار کر چکا ہے۔
ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ مجوزہ قانون سازی کو ماہرین پہلا قانونی بم شیل قرار دے رہے ہیں جس کے تناظر میں مزید قانونی و آئینی بم شیل چلائے جائیں گے، حکومت نے اجلاس کے لیے خصوصی حفاظتی بندوبست کیا ہے جس کا اطلاق ایوان کے اندر اور پارلیمنٹ ہاؤس کے دوسرے حصوں پر بھی ہوگا اس سلسلے میں سارجنٹ ایٹ آرمز کیپٹن اشفاق اشرف کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں، علاوہ ازیں حکمران اتحاد میں شامل جماعتوں کی قیادت نے اپنے ارکان کو آج سے شروع ہونے والے اجلاس میں اپنی شرکت کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس آج شام پانچ بجے طلب کیاگیا ہے ،اجلاس میں پی ٹی آئی پر پابندی کی قرارداد اور الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا نیا بل پیش ہونے کا امکان ہے، قومی اسمبلی میں آج نجی کارروائی کا دن ہے، پی ٹی آئی کے خلاف قرار داد حکومتی اراکین کی طرف سے نجی ایجنڈے کے طور پر پیش کی جائے گی، اراکین کی طرف سے پیش کردہ نجی قانون سازی، قرار دادیں اور تحاریک پیش کی جائیں گی۔
اسی طرح حکومت کی جانب سے الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا ایک اور بل پیش کیا جائے گا، الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا بل پرائیوٹ ممبر بل کے طور پر پیش کیا جائے گا اور رکن اسمبلی بلال اظہر کیانی پیش کریں گے جب کہ رکن اسمبلی زیب جعفر الیکشن ایکٹ کا دوسرا ترمیمی بل 2024قومی اسمبلی میں پیش کریں گی، اس کے علاوہ ایجنڈے میں توہین عدالت سے متعلق قانون کی منسوخی اور آرٹیکل 184میں ترمیم سے متعلق آئینی ترمیمی بل بھی شامل ہے، اجلاس میں جے یو آئی کے نور عالم خان کی توہین عدالت قانون کی منسوخی کا بل پیش کریں گے۔