قومی اسمبلی اجلاس میں عدالتی فیصلے کے خلاف قرارداد منظور کرائی جائے گی، پارلیمان کی بالادستی اور خود مختاری سے متعلق بحث ہوگی، اہم قانون سازی کا بھی امکان ہے۔ ذرائع
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) وفاقی حکومت کی جانب سے مخصوص نشستوں کا معاملہ پارلیمنٹ میں لانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی کا اجلاس 30 جولائی بروز منگل طلب کیا ہے، قومی اسمبلی اجلاس میں عدالتی فیصلے کے خلاف قرارداد منظور کرائی جائے گی ، ایوان میں پارلیمان کی بالادستی اور خود مختاری سے متعلق بھی بحث کرائی جائے گی، قومی اسمبلی اجلاس میں اہم قانون سازی کا بھی امکان ہے، اس مقصد کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس شیڈول سے ایک ہفتہ قبل طلب کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں 13 ججز پر مشتمل فل کورٹ بنچ نے پارلیمنٹ میں خواتین اور اقلیتوں کے لیے مخصوص نشستوں پر سنی اتحاد کونسل کی اپیل پر پی ٹی آئی کے حق میں فیصلہ سنایا تھا جس میں عدالت نے پشاور ہاییکورٹ کا فیصلہ اور الیکشن کمیشن کا حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے پی ٹی آئی کومخصوص نشستیں دینے کا حکم جاری کیا تھا۔
مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے حوالے سے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت الیکشن کمیشن کا اجلاس ہوا، اجلاس میں کمیشن کے ارکان کو فیصلے کے بعد کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی، اجلاس میں قانونی ٹیم نے الیکشن کمیشن کو عدالت عظمیٰ کے فیصلے سے متعلق بریفنگ دی، اس دوران مؤقف اپنایا گیا کہ ہماری نظر میں تحریک انصاف کوئی جماعت ہی نہیں، پی ٹی آئی کا پارٹی ڈھحانچہ موجود نہیں ہے، سپریم کورٹ رہنمائی کرے کس اتھارٹی کے تحت پارٹی ٹکٹوں اور حلف ناموں کو مانا جائے؟۔
دوسری طرف حکمران جماعت مسلم لیگ نے کے بعد پاکستان پیپلزپارٹی نے بھی مخصوص نشستوں کے فیصلے کیخلاف نظرثانی اپیل دائر کردی، پیپلز پارٹی کی طرف سے فاروق ایچ نائیک نے نظر ثانی اپیل دائر کی، سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے 12 جولائی کے فیصلے کی نظر ثانی فوری طور پر سماعت کے لیے مقرر کرنے اور مخصوص نشستوں کا 12 جولائی کا فیصلہ واپس لینے کی استدعا کردی گئی۔