قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا، احتجاج اور دھرنے کے نام پر شہریوں کی زندگیاں اجیرن بنانے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی، جو جماعت 2014 سے سڑکوں پر ہے تین دن گھروں میں آرام کر لے،صوبائی وزیر اطلاعات و نشریات کا بیان
لاہور( نیوز ڈیسک ) صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے پنجاب میں دہشتگردی کے خدشے کے پیش نظر دفعہ 144 نافذ کی ہے، قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا، احتجاج اور دھرنے کے نام پر شہریوں کی زندگیاں اجیرن بنانے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی، جو جماعت 2014 سے سڑکوں پر ہے تین دن گھروں میں آرام کر لے۔
اپنے ایک بیان میں صوبائی وزیر اطلاعات و نشریات کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی سیاسی تاریخ سڑکیں اور چوک چوراہوں کے گرد ہی گھومتی ہے، پاکستان میں انتشار افراتفری اور ہیجان کی کیفیت پیدا کرنا ہی دھرنا پارٹی کا ایجنڈا ہے۔اڈیالہ جیل میں بیٹھے قیدی کا مشن ہی دھرنوں کے ذریعے اقتدار میں پہنچنا ہے۔
آپ لوگوں کو ڈھائی گھنٹے والی بھوک ہڑتال ہی سوٹ کرتی ہے، 3 سے7 والی ٹائمنگ آپ لوگوں کیلئے بہتر ہے۔
دھرنا پارٹی کے پاس احتجاج اور دھرنے کیلئے خیبر پختونخوا موجود ہے۔ بنوں میں ہونے والے افسوسناک واقعے پر اب بھی قوم کے بہت سے سوالات ہیں۔خیبر پختونخواہ کے عوام کی بدقسمتی ہے کہ ان پر خرچ ہونے والا پیسہ اگلے پانچ سال تک دھرنوں اور احتجاج پر خرچ ہوگا۔عظمیٰ بخاری نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ مریم نواز پنجاب کے عوام کو سستی روٹی، سستا آٹا، مفت ادویات دے رہی ہیں۔
خیبر پختونخواہ کے عوام 11 سال سے انقلابی تقریریں اور ریاست مخالف پروپیگنڈے سے پیٹ بھر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ روزمحکمہ داخلہ پنجاب نے صوبے بھر میں جلسہ جلوس، ریلیوں، دھرنوں اور احتجاج پر پابندی لگا دی گئی تھی جبکہ صوبہ بھر میں 3 روز کیلئے دفعہ 144 نافذ کر دی گئی تھی۔پابندی کا اطلاق جمعہ 26 جولائی سے اتوار 28 جولائی تک کیا گیاتھا۔ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کیلئے دفعہ 144 نافذ کی گئی تھی۔محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ پابندی کا اطلاق دہشت گردی کے خطرات کے پیش نظر کیا گیا تھا۔سکیورٹی خطرات کے پیش نظر کوئی بھی عوامی اجتماع دہشت گردوں کیلئے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا تھا۔ عوامی مفاد میں دفعہ 144 کا نفاذ صوبہ بھر میں کیا گیا تھا۔