پی ٹی آئی پر پابندی کا معاملہ مؤخر ہونے پر مونس الٰہی کا تبصرہ
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف پر پابندی اور آرٹیکل 6 کا معاملہ مؤخر ہونے پر پی ٹی آئی رہنماء چوہدری مونس الٰہی کا ردعمل سامنے آگیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف پر پابندی لگانے اور پی ٹی آئی قائد عمران خان ، سابق صدر مملکت عارف علوی اور سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سور ی کیخلاف آرٹیکل 6 لگانے کا معاملہ موخر کر دیا گیا، حکومت پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے حوالے سے پیپلزپارٹی اور اتحادی جماعتوں سے مشاورت کے بعد فیصلہ کرے گی۔
اس حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے اپنے ایک بیان میں پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کے صاحبزادے اور سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی نے کہا کہ ’90 فیصد پاکستان کی نمائندہ جماعت پر پابندی لگانے کا سوچنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں، تحریک انصاف پر پابندی کا فیصلہ مؤخر ہونے سے ناسمجھ لیگ کو لگتا ہے سمجھ آ گئی ہے‘، اسی معاملے پر اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے ایک اور رہنماء و خیبرپختونخوا کے سابق وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا کا کہنا ہے کہ پی ٹی ائی پر پابندی اور ارٹیکل 6 کا معاملہ تو صرف ایک شرمناک اور بزدلانہ کوشش تھی کیوں کہ عوام تو عمران خان کے ساتھ ہیں‘۔
بتایا جارہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں 6 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پی ٹی آئی پر پابندی کا معاملہ بھی زیر غور لایا جانا تھا تاہم اجلاس میں اس معاملے پر کوئی غور نہیں کیا گیا، اسی طرح کابینہ کے اجلاس میں سابق صدر عارف علوی، قائد پی ٹی آئی عمران خان اور سابق سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری پر آرٹیکل 6 لگانے کا معاملہ بھی زیر غور نہیں آیا، حکومت نے معاملے پر پیپلزپارٹی اور اتحادی جماعتوں سے مشاورت کا فیصلہ کیا جس کے بعد معاملہ کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔