خیبرپختونخواہ حکومت کے خلاف چار شیٹ کی تیار نہیں کر رہا، کبھی نہیں چاہوں گا کہ سیاسی یتیم پارٹی سیاسی شہیدبھی بن جائے، وفاق کی جانب سے علی امین گنڈاپور کو جو کہا جاتا ہے وہ کرتے ہیں،گورنر خیبرپختونخواہ کی گفتگو
اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور نوکری بچانے کیلئے وفاق کے خلاف بیانات دیتے ہیں، خیبرپختونخواہ حکومت کے خلاف چار شیٹ کی تیار نہیں کر رہا، کبھی نہیں چاہوں گا کہ سیاسی یتیم پارٹی سیاسی شہید بھی بن جائے۔ وفاق کی جانب سے علی امین گنڈاپور کو جو کہا جاتا ہے وہ کرتے ہیں۔ نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبرپختونخواہ نے مزید کہا کہ وفاق جب بھی وزیرِ اعلیٰ کو بلاتا ہے وہ اچھے بچے کی طرح آجاتے ہیں وہ وفاق کے تمام اجلاسوں میں شرکت کرتے ہیںلیکن بعد میں انہیں اڈیالہ جیل جا کر بتانا پڑتا ہے کہ وہ وفاق کے خلاف لڑ ائی لڑ رہے ہیں۔میں سمجھ سکتا ہوں کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور کی مجبوریاں ہیں جن کی وجہ سے وہ ایسے بیانات دیتے رہتے ہیں ۔
وفاق اور خیبر پختونخوا ہ حکومت میں محاذ آرائی نہیںہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں گورنر راج قائم کرنا جمہوری عمل نہیںہے مسائل کا حل مل بیٹھ کر نکالنا ہوگا۔ امن و امان سے متعلق خیبر پختونخوا ہ حکومت کے اقدامات تسلی بخش نہیں ہیں۔صوبائی حکومت کو اس مسئلے کی جانب توجہ دینا ہوگی۔خیال رہے کہ چند روز قبل گورنر خیبر پختونخوا ہ فیصل کریم کنڈی نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہہ علی امین گنڈا پور کو پی ٹی آئی حکومت کی 10 سالہ کارکردگی پر مناظرے کا چیلنج دیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ چاہیں تو چینل اور اینکر اپنی مرضی کے لے کر آئیں۔گورنر خیبر پختونخوا ہ فیصل کریم کنڈی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھاکہ مولانا فضل الرحمان تحریک انصاف سے انتقام لے رہے ہیں۔ پی ٹی آئی نے خیبر پختونخوا ہ میں جے یو آئی کا مینڈیٹ چوری کیا ہے۔ مذاکرات کے ابتدا میں ہی بیرسٹر گوہر منحرف ہو گئے تھے۔
فیصل کریم کنڈی نے یہ بھی کہا تھاکہ علی این گنڈا پور کے ہتک عزت کے نوٹس کی کوئی حیثیت نہیں جس کی عزت نہیں وہ ہتک عزت کا نوٹس کیا دے گا؟۔صوبے میں لاقانونیت عروج پر ہے۔ حکومت امن عامہ کی سنگین صورت حال پر اسمبلی کا ان کیمرہ اجلاس جلد بلائے۔انہوں نے کہا تھاکہ ایپکس کمیٹی کے اجلاس کا انعقاد ابھی تک ممکن نہیں ہو سکا ہے۔ صوبائی کابینہ کا خصوصی اجلاس بنوں واقعے کے بعد بھی نہ بلایا جا سکا۔