بدقسمتی سے اسٹیبلشمنٹ کی توجہ سیاسی وجوہات کی بنا پر پی ٹی آئی پر ہے، نامعلوم اکاؤنٹس صرف پی ٹی آئی کے نام کے ٹیگ استعمال کر رہے ہیں۔ سابق وفاقی وزیر کا بیان
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے اسٹیبلشمنٹ کی توجہ سیاسی وجوہات کی بنا پر پی ٹی آئی پر ہے لیکن ڈیجیٹل دہشت گردی کا پی ٹی آئی سے منسلک اکاؤنٹس سے بہت کم تعلق ہے۔ تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ فوج، آئی ایس آئی اور آرمی چیف کے خلاف مسلسل مہمات پی ٹی ایم، بی ایل اے، ٹی ٹی پی اور ان جیسے لوگوں کی جانب سے چلائی جاتی ہیں، نامعلوم اکاؤنٹس صرف پی ٹی آئی کے نام کے ٹیگ استعمال کر رہے ہیں لیکن ان کے اصل وابستگی علیحدگی پسندوں سے ہے، جنہوں نے پی ٹی آئی قربانی کا بکرا بنایا تاکہ عوام بمقابلہ فوج کے ڈیزائن کو پیش کرنے کا ماحول بنایا جا سکے۔
فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ عمران خان وفاق پرست اور قوم پرست رہنما ہیں جو کبھی بھی ایسے ایجنڈوں کی حمایت نہیں کریں گے، یہ عمران خان ہی تھے جنہوں نے کہا تھا کہ “فوج مجھ سے زیادہ پاکستان کے لیے اہم ہے”، ہمیں دیکھنا ہوگا اور اصل ایجنڈے تک پہنچنے کی ضرورت ہے، سب کو مل کر کام کرنے اور دشمن کے اس مذموم عزائم کو ناکام بنانے کی ضرورت ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ میری پاکستان تحریک انصاف کے حامیوں سے بھی گزارش ہے کہ سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کے کردار پر بے شک تنقید کریں کیوں کہ یہ مداخلت ناقابل قبول ہے لیکن انہیں پاکستان اور فوج مخالف ایجنڈوں سے دور رہنا چاہیے، دوسری طرف حکام کو بھی عوام کی رائے کا احترام کرنا چاہیئے، جبر ختم کرنا چاہیے اور 8 فروری کے فیصلے کو قبول کرنا چاہیئے۔
گزشتہ روز اپنی پریس کانفرنس ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ جو سوشل میڈیا پر ہورہا ہے وہ ڈیجیٹیل دہشت گردی ہے، حقیقی دہشت گرد اور ڈیجیٹیل دہشت گرد ایک کام کررہے ہیں، ڈیجیٹل دہشت گرد جھوٹ اور فیک نیوزکے ذریعے اپنی سوچ مسلط کرتا ہے، دوسرے ممالک کے بچوں کی تصاویر سوشل میڈیا پر لگا کر فوج کو بدنام کیا جاتا ہے، ڈیجیٹل دہشت گرد کا کبھی کبھار پتا بھی نہیں چلتا کہ کون ہے کہاں بیٹھا ہے؟ فزیکل دہشت گرد کو تو آپریشن کرکے ختم کیا جاسکتا ہے لیکن ڈیجیٹل دہشت گرد کو قانون اور مانیٹرنگ نے روکنا ہے۔