عمران خان کی جان کو خطرہ ہے، نہیں معلوم میں بھی زندہ رہوں گی یا نہیں، بشریٰ بی بی

ہمیں جیل میں ڈال کر ظلم کرنے والے بزدل ہیں، ملک کے ایک، دو، تین کو شرم آنی چاہیئے جنہوں نے ملک سے مخلص اور خوددار شخص کو جیل میں رکھا ہوا ہے۔ سابقہ خاتون اول کی جیل میں میڈیا سے گفتگو

راولپنڈی ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کا کہنا ہے کہ عمران خان سچے انسان ہیں، ملک کے وقار اور عوام کے لئے کھڑے ہیں، بزدل وہ ہیں جو ہمیں جیل میں ڈال کر ظلم کر رہے ہیں، ہم پر جتنا ظلم کرنا ہے کرلیں اللہ تعالیٰ ان سے حساب ضرور لے گا۔ ادیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کی جان کو خطرہ ہے اسے پہلے بھی زہر دیا گیا اور اس پر فائرنگ بھی کی گئی، عمران خان کو زہر دیئے جانے کے حوالے سے ہماری درخواست عدالت میں ہے اس پر فیصلہ نہیں دیا جا رہا، میں نے درخواست میں کسی شخص کا نام نہیں لکھا انہیں کس چیز کا ڈر ہے، جیل افسران بھی بار بار تبدیل کر دیئے جاتے ہیں، ملک کے ایک، دو، تین کو شرم آنی چاہیے جنہوں نے ملک سے مخلص اور خوددار شخص کو جیل میں رکھا ہوا ہے، چور، لٹیرے اور ڈاکوؤں کو وی آئی پی ٹریٹمنٹ دے کر حکومت دے دی گئی۔
بشریٰ بی بی کہتی ہیں کہ میں جیل میں بھی رہ کر حق کی بات کروں گی، مجھے نہیں معلوم کہ میں زندہ رہوں گی یا نہیں لیکن حلف دیتی ہوں کہ سب کیسسز جھوٹے ہیں، بنی گالہ سب جیل منتقل کیا گیا تو یہ تاثر دیا گیا کہ عمران خان بھی یہاں آنا چاہتے ہیں، میں نے سب جیل بنی گالہ میں رہنے سے انکار کیا، میں نے کہا یاسمن راشد، عالیہ حمزہ، پرویز الہی، محمود الرشید اور دیگر کارکنان جیل میں ہیں تو میں بھی جیل میں رہوں گی۔
ان کا کہنا ہے کہ عدت کیس میں اللہ نے سرخرو کیا، فیصلہ آنے کے بعد مجھے جیل سے باہر نہیں نکالا گیا، فیصلے کے بعد معلوم تھا کہ مجھے دوبارہ گرفتار کر لیا جائے گا، جیل عملے نے درخواست کی کہ آپ جیل گیٹ سے باہر جائیں، ہماری نوکریوں کا مسئلہ ہے، عملے کو جواب دیا کہ میڈیا کے لوگ اور وکلاء نہیں آئیں گے تو باہر نہیں جاؤں گی، مجھے نیب کی ٹیم نے زبردستی جیل کے اندر سے ہی دوبارہ گرفتار کر لیا۔
سابقہ خاتون اول نے کہا کہ گزشتہ سال عمران خان کو جب زمان پارک سے گرفتار کیا گیا تو وہ سو رہے تھے، عمران خان نے گرفتاری کیلئے آنے والی پولیس کو کہا کہ نہا کر آرہے ہیں پھر گرفتار کرلیں، عمران خان کو گرفتار کرنے کیلئے گھر میں لگا بُلٹ پروف شیشہ بھی توڑا گیا، پولیس عمران خان کے منہ پر کپڑا ڈال کر گھسیٹ کر ساتھ لے گئی لیکن ملک میں چوروں کو وی آئی پی ٹریٹمنٹ دی جارہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گرفتاری کے 8 دن بعد اٹک جیل میں عمران خان سے ملاقات ہوئی وہ سوکھ چکے تھے، عمران خان کو اٹک جیل میں جہاں رکھا گیا وہاں پر غلاظت تھی کھانے کو کچھ نہیں دیتے تھے، عمران خان کو دن میں ایک دفعہ کھانا فراہم کیا جاتا وہ بھی گندا کر کے دیا جاتا تھا، عمران خان کو جس سیل میں رکھا گیا وہاں پر کیڑے تھے، عمران خان رات بھر بالوں سے کیڑے نکالتے رہتے تھے، دشمن یہ باتیں سُن کر خوش ہوگا لیکن دعا ہے اللہ ان دشمنوں پر لعنت بھیجے۔