کمیشن شفاف و غیر جانبدارانہ تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرے گا، کمیشن کی رپورٹ پبلک کی جائے گی اور ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔ مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف کا بیان
پشاور ( نیوز ڈیسک ) صوبہ خیبرپختونخوا حکومت نے بنوں واقعے کی شفاف تحقیقات کے لیے کمیشن بنانے کا اعلان کردیا۔ صوبائی مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے اپنے بیان میں کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے بنوں میں جاری صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے واقعے کی شفاف تحقیقات کے لیے کمیشن بنانے کا اعلان کیا ہے، کمیشن شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کرکے اپنی رپورٹ پیش کرے گا، کمیشن کی رپورٹ کو پبلک بھی کیا جائے گا اور ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کمیشن کی رپورٹ میں ذمہ داروں کی نشاندہی ہو جائے گی، کمیشن کی رپورٹ سے قبل افواہوں اور بلا تصدیق الزامات سے اجتناب کرنا چاہیئے، حساس مقامات پر عموماً سکیورٹی ہائی الرٹ رہتی ہے، خودکش حملے میں فوجی جوان اور شہری شہید ہوئے تھے، اس مقام کی حساس نوعیت بھی کل کے ناخوشگوار واقعے کی ایک وجہ بنی، موجودہ دہشت گردی کی لہرکے پیش نظر عوام سے انتہائی احتیاط سے کام لینے کی درخواست ہے۔
گزشتہ روز بنوں میں امن مارچ کے دوران اچانک فائرنگ سے بھگڈرمچ گئی جس کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے، یہ افسوسناک واقعہ اس وقت ہوا جب ضلع بنوں میں پریڈی گیٹ چوک پر امن جرگہ منعقد ہوا، امن جلسے میں علمائے کرام، تاجربرادری، سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹی کے افراد نے شرکت کی۔ بتایا جارہا ہے کہ مقررین نے تقاریر کرتے ہوئے بنوں میں امن کی بحالی کا مطالبہ کیا، ریلی کے شرکا نے اسپورٹس کمپلیکس کا رخ کیا، پریڈی گیٹ چوک کے اطراف شرکاء ہاکی اسٹیڈیم میں داخل ہوگئے جس سے مرکزی دروازہ ٹوٹ گیا اور اسٹروٹرف کو بھی نقصان پہنچا،اس موقع پر اچانک فائرنگ سے امن ریلی کے شرکا میں بھگڈرمچ گئی جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے، گولیاں لگنے سے جاں بحق 4 افراد کی لاشیں ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کردی گئیں۔