ملک جب بہتری کی جانب گامزن ہوتا ہے تو کسی نہ کسی کو تکلیف شروع ہوجاتی ہے،مریم نواز

سپریم کورٹ کے ججز کو کہنا چاہتی ہوں کہ ملک کو چلنے دو،چند افراد کا ٹولہ ایسے فیصلے کرتا ہے کہ ملکی ترقی رک جاتی ہے،اگر کسی نے سیاسی عدم استحکام لانے کی کوشش کی تو آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا،وزیراعلیٰ پنجاب کا تقریب سے خطاب

لاہور( نیوز ڈیسک ) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ ملک جب بہتری کی جانب گامزن ہوتا ہے تو کسی نہ کسی کو تکلیف شروع ہوجاتی ہے،چند افراد کا ٹولہ ایسے فیصلے کرتا ہے کہ ملکی ترقی رک جاتی ہے،اگر کسی نے سیاسی عدم استحکام لانے کی کوشش کی تو آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا اور یہ حکومت 5 سال مکمل کرے گی،سپریم کورٹ کے ججز کو کہنا چاہتی ہوں کہ ملک کو چلنے دو۔
لاہو ر میں ٹاون شپ میں ماڈل بازار کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ ایک جماعت کا کام فتنہ اور انتشار پھیلانا ہے، لڑائی جھگڑا کرنا ہے، گالی گلوچ کرنا ہے۔ پتہ نہیں وہ کہاں سے لانچ ہوئے ہیں۔ اور کہاں سے انہیں پیسہ آتا ہے، وہ کبھی ملک کیلئے بات نہیں کریں گے۔
ہمیشہ گالم گلوچ کریں گے اور آج انہیں معصوم اور بے گناہ بناکر پیش کیا جارہا ہے۔

ایک خاتون ہونے کے ناطے اگر کوئی دوسری خاتون بے گناہ جیل میں جاتی ہے تو مجھے بھی افسوس ہوتا ہے، کیوں کہ میں بے گناہ جیل بھگت کر آئی ہوں لیکن یہ نہیں ہوسکتا کہ ایک عورت نے اس ملک کی تنصیبات پر حملہ کیا ہے۔ آگ لگائی ہے، انتشار پھیلایا ہے اور آپ کہیں کہ وہ معصوم ہے اور پچھلے 2 سالوں سے جیل میں بند ہے۔ آپ کے جرم تو پوری قوم نے ٹی وی پر دیکھے ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ ان لوگوں کو جب موقع ملا۔ ان لوگوں نے آگ اور خون کا کھیل کھیلا۔ میں تو بولوں گی کیوں کہ یہ میرا ملک ہے اور مجھے تکلیف ہوتی ہے۔ آپ سب کو بھی اس پر بولنا چاہیے۔ اس ملک کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ہم وہ لوگ نہیں جو یہ رونا روئیں کے ماضی میں یہ ہوا تھا۔ ان کو ترقی کرتا پاکستان ملا تھا ہمیں خراب حالات میں معیشت ملی، 2013 سے 2018 تک جو ترقی ہوئی تھی ہمیں اس کے مقابلے میں تنزلی کی جانب جاتا ہوا پاکستان ملا تھا، لیکن اللہ کا شکر ہے نہ صرف معیشت بہتر ہوئی ہے بلکہ مہنگائی میں کمی آئی ہے۔
عوام کی سہولت اور آسانی کیلئے ماڈل بازار کا منصوبہ دیا۔ ماڈل بازار میں ڈی سی ریٹ سے بھی کم قیمتوں پراشیادستیاب ہے۔ جن شہروں میں ماڈل بازار نہیں وہاں بھی بنانے ہیں۔مہنگائی ایک بار جب ہوجاتی ہے تو اسے واپس لانا بہت مشکل ہوتا ہے لیکن جب مسلم لیگ (ن) کی حکومت آتی ہے تو عام لوگوں کیلئے کھانے پینے کی چیزوں میں کمی ہوتی ہے۔کبھی نہیں سنا کہ 25، 30 روپے کی روٹی 12 یا 14 روپے پر آجائے۔
آج میرے والد نواز شریف روز مجھے یہ ہدایت کرتے ہیں کہ آپ نے آٹے کی قیمت بڑھنے نہیں دینی۔ کیوں کہ غریب اور کچھ کھائے یا نہیں۔ وہ روٹی ضرور کھاتا ہے، چاہے وہ کسی بھی چیز کے ساتھ کھائے۔ مہنگائی میں ضروری کمی ہوئی ہے اور شہبازشریف کو کچھ مشکل فیصلے کرنے پڑے۔ ماضی کی نااہلی اور لاپرواہی کی وجہ سے شہبازشریف کو مشکل فیصلے کرنے پڑے ہیں تو اس کی چند وجوہات ہیں۔
پچھلے 4،5 سالوں میں ملک کی معیشت کے ساتھ جو ہوا ہے۔ جہاں پر یہ لوگ آگئے تھے۔ جو کہتے تھے کہ ہم آلو، ٹماٹر، پیاز کی قیمت معلوم کرنے نہیں آئے ہیں۔ آج انہیں کی نااہلی کی وجہ سے عوام کو ان حالات کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کو ترقی کرتا ہوا پاکستان ملا تھا۔2013 سے 2018 تک جو ترقی ہوئی تھی ہمیں اس کے مقابلے میں تنزلی کی جانب جاتا ہوا پاکستان ملا تھا۔
لیکن اللہ کا شکر ہے نہ صرف معیشت بہتر ہوئی ہے بلکہ مہنگائی میں کمی آئی ہے۔ہم وہ لوگ نہیں جو یہ رونا روئیں کے ماضی میں یہ ہوا تھا۔ ان کو ترقی کرتا پاکستان ملا تھا ہمیں خراب حالات میں معیشت ملی۔ 2013 سے 2018 تک جو ترقی ہوئی تھی ہمیں اس کے مقابلے میں تنزلی کی جانب جاتا ہوا پاکستان ملا تھا، لیکن اللہ کا شکر ہے نہ صرف معیشت بہتر ہوئی ہے بلکہ مہنگائی میں کمی آئی ہے۔