9 مئی سے آگے ملک کیوں نہیں جاسکتا، کیا ایک جماعت کو ٹانگ کر ملک ٹھیک ہوجائے گا؟

9 مئی حملوں کا ہم جواب دیں گے، جوڈیشل کمیشن بناکر تحقیقات کریں، 9مئی والوں کو سزائیں ملٹری کورٹس میں نہیں ہونی چاہئیں وہ دہشتگرد نہیں ہیں، ملک کو آگے لے کر جانا ہے تو ماضی سے سیکھنا ہوگا۔ مرکزی رہنماء پی ٹی آئی علی محمد خان

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پی ٹی آئی نے مرکزی رہنماء علی محمد خان نے کہا ہے کہ 9مئی سے آگے ملک کیوں نہیں جاسکتا، کیا ایک جماعت کو ٹانگ کر ملک ٹھیک ہوجائے گا؟ 9 مئی حملوں کا ہم جواب دیں گے، جوڈیشل کمیشن بناکر تحقیقات کریں، 9 مئی والوں کو سزائیں ملٹری کورٹس میں نہیں ہونی چاہئیں وہ دہشتگرد نہیں ہیں،ملک کو آگے لے کر جانا ہے تو ماضی سے سبق سیکھنا ہوگا۔
انہوں نے ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں 100فیصد متفق ہوں کہ اگر سسٹم ڈی ریل ہوتا ہے تو سب کا حصہ ہوگا، 9 اپریل 2022 سے لے کر آج کی تاریخ تک جو دو اڑھائی سال گزرے ہیں، ماضی میں بھی کوئی آئیڈیل ماحول نہیں تھا، الیکشن پر سوالات اٹھتے تھے، لیکن پچھلے دو اڑھائی سال میں ایسا ہوا کہ جس نے ہماری جمہوریت اور معاشرے کی جڑیں ہلا کر رکھ دی ہیں۔
سپریم کورٹ کا فیصلہ جس پر عمل نہیں ہوسکا، سیاسی جماعتوں کو بیٹھ کر بات کرنی چاہیے۔ مذاکرات اسٹیبلشمنٹ سے نہیں سیاسی جماعتوں سے ہی ہوتے ہیں، اگر حکومت مذاکرات کی دعوت دیتی ہے تو دیکھنا ہوگا وہ سنجیدہ کتنی ہے اور اختیار کتنا ہے؟میں نے قومی اسمبلی میں کہا کہ مسائل کے حل کیلئے جیل میں قیدی نمبر 804 سے بات کرنا پڑے گی، ایک طرف مذاکرات کی بات کرتے دوسری طرف گھروں پر چھاپے مار رہے ہیں۔
عمران خان پر اگر جائز کیسز ہیں تو چلانے چاہئیں، عدت کیس فضول کیس ہے، سائفر کا کیس بنتا نہیں تھا، اس پر جوڈیشل کمیشن بنانا چاہیئے تھا۔کیا موجودہ پارلیمنٹ میں اخلاقی جرات ہے کہ وہ کہہ دیں کہ ہم اتنی زیادہ سیٹیں ہارے ہیں۔علی محمد خان نے کہا کہ 9 مئی سے آگے ملک کیوں نہیں جاسکتا، کیا ایک جماعت کو ٹانگ کر ملک ٹھیک ہوجائے گا؟ 9 مئی حملوں کا ہم جواب دیں گے، جوڈیشل کمیشن بناکر تحقیقات کریں، 9مئی والوں کو سزائیں ملٹری کورٹس میں نہیں ہونی چاہئیں وہ دہشتگرد نہیں ہیں،ملک کو آگے لے کر جانا ہے تو ماضی سے سبق سیکھنا ہوگا۔