موجودہ حکومت نے پاکستان کی امید ختم کردی، کسی کو اس پر بھروسہ نہیں، جمہوریت کی قبر کھودی جا رہی ہے، اسٹیبلشمنٹ پاکستان کو بچانا چاہتی ہے تو شفاف انتخابات ہی حل ہے۔ جیل میں صحافیوں سے گفتگو
راولپنڈی ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان نے کہا ہے کہ شہباز شریف کو صرف فیتے کاٹنے کے لیے رکھا گیا، ملک میں اسٹیبلشمنٹ کی حکومت ہے، جمہوریت کی قبر کھودی جا رہی ہے، میڈیا کو دبانے کے لیے منصوبہ بندی کی جارہی ہے، اگر اسٹیبلشمنٹ پاکستان کو بچانا ہے تو شفاف الیکشن کی طرف جانا ہوگا، شفاف الیکشن کے لیے اسٹیبلشمنٹ کو پیچھے ہٹنا پڑے گا۔
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان ہمیں انصاف کے لیے الیکشن کمیشن بھیج رہا ہے، سب کو معلوم ہے الیکشن کمیشن نے فراڈ الیکشن کرائے، قاضی فائز عیسیٰ ہمیں کہہ رہا ہے انٹرا پارٹی الیکشن کیوں نہیں کرائے، کیا چیف جسٹس کو نہیں معلوم ہماری ساری پارٹی انڈر گراؤنڈ تھی؟ پاکستان کو بچانا ہے تو شفاف الیکشن کے علاؤہ کوئی راستہ نہیں ہے، موجودہ حکومت نے پاکستان کی امید ختم کردی ہے، کسی کو اس حکومت پر بھروسہ نہیں رہا، عمران خان کا کہنا ہے کہ اس الیکشن میں تاریخی دھاندلی ہوئی ہے، امریکی کانگریس کہہ رہی ہے پاکستان میں فراڈ الیکشن ہوئے ہیں، چیف جسٹس پاکستان ہمیں انصاف کے لیے الیکشن کمیشن بھیج رہا ہے، سب کو معلوم ہے الیکشن کمیشن نے فراڈ الیکشن کرائے، قاضی فائز عیسیٰ ہمیں کہہ رہا ہے انٹرا پارٹی الیکشن کیوں نہیں کرائے، کیا چیف جسٹس کو نہیں معلوم ہماری ساری پارٹی انڈر گراؤنڈ تھی۔
اس موقع پر ان سے سوال ہوا کہ ’کیا آپ شفاف انتخابات کے لیے اسٹیبلشمنٹ سے مخاطب ہیں اس کا مطلب آپ اسٹیبلشمنٹ کی طرف ہی دیکھ رہے ہیں؟‘ اس پر سابق وزیراعظم نے جواب دیا کہ ’ملک میں اسٹیبلشمنٹ کی حکومت ہے، شہباز شریف کو صرف فیتے کاٹنے کے لیے رکھا گیا ہے، ورنہ کون سی جمہوریت میں ملٹری کورٹس میں سویلین کے ٹرائلز ہوتے ہیں؟ مجھے اس طرح ٹریٹ کیا جارہا ہے جیسے میں نے پاکستان میں سب سے بڑی غداری کی ہو، سپریم کورٹ آف پاکستان میں ہماری انسانی حقوق اور 8 فروری کی پٹینشز بھی کیوں نہیں سنی جارہی؟۔
بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ جمہوریت اخلاقی رویوں پر چلتی ہے، جمہوریت آزادی کا نام ہے، جہاں جمہوریت آزاد ہوتی ہے وہی ملک پرواز کرتا ہے کیوں کہ مشکل فیصلے وہ کرتا ہے جس کے پیچھے عوام کھڑی ہو، 2021ء میں ملک کا قرضہ 28 کھرب تھا، 4 سال میں ملک کے قرضے 80 سے 90 کھرب تک پہنچ گئے، جس غریب کا 2 ہزار کا بل آتا تھا اب اس کا 10 ہزار بل آتا ہے، ساری اشرافیہ کے پیسے باہر پڑے ہیں۔