امید ہے عدالت 2 یا 3 دن میں فیصلہ سنا دیا جائے گا، آرٹیکل 51 کے مطابق کسی بھی سیاسی جماعت کو زیادہ سے زیادہ وہ مخصوص نشستیں مل سکتی ہیں جو اس کی جیتی ہوئی سیٹوں کے مطابق ہو،کسی بھی جماعت کو جیتی ہوئی نشستوں سے زیادہ سیٹیں دینا غیر متناسب ہے،رہنماءپی ٹی آئی کی سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو
اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے ججز سے امید ہے، خوشی ہوتی کہ اگر آج ہی مختصر آرڈر آجاتا، امید ہے عدالت 2یا3 دن میں فیصلہ سنا دیا جائے گا، کسی بھی جماعت کو جیتی ہوئی نشستوں سے زیادہ سیٹیں دینا غیر متناسب ہے۔کسی بھی جماعت کو جیتی ہوئی نشستوں سے زیادہ سیٹیں دینا آئین کے خلاف ہے۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماءپی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 51 کے مطابق کسی بھی سیاسی جماعت کو زیادہ سے زیادہ وہ مخصوص نشستیں مل سکتی ہیں جو اس کی جیتی ہوئی سیٹوں کے مطابق ہو، کسی بھی جماعت کو جیتی ہوئی نشستوں سے زیادہ سیٹیں دینا غیر متناسب ہے۔پاکستان تحریک انصاف نے سخت حالات میں دسمبر میں اپنے تمام امیدوارواں کے کاغذات نامزدگی جمع کروائے اور پاکستان کے 859 حلقوں میں ہم نے اپنے828 امیدواروںکو ٹکٹس دئیے ہم نے عورتوں کیلئے بھی ترجیحی لسٹ جاری کی گئی تھی، ان کو کہا گیا تھا کہ کاغذات فائل کریں، اس کی اسکروٹنی بھی ہونی مگر بد نیتی پر الیکشن کمیشن نے خواتین کی اسکروٹنی 29 تاریخ تک نہیں کی۔
بیرسٹر گوہر کا گفتگو کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ 29تاریخ کو الیکشن کمیشن نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا کہ ہم ان سب کی اسکروٹنی 13 جنوری کو کریں گے اور اسی دن سپریم کورٹ کا فیصلہ رات 11 بجے آیا مگر اس سے پہلے الیکشن کمیشن نے امیدواروں کو آزاد نشانات الاٹ کردئیے۔، آج کہا جاتا ہے کہ سنی اتحاد کونسلی نے کوئی سیٹ جیتی یا نہیں، حامد رضا کے کاغذات پر بھی سنی اتحاد لکھا تھا، سرٹیفکیٹ جمع ہوا تھا لیکن جب ان کو پتا چلا کہ یہ پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں تو ان کو بھی آزاد امیدوار کا نشان دے دیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ یہ سیٹیں ہم جیت کر آئے تو ہمارے امیدواروں نے سنی اتحاد میں شمولیت اختیار کی۔